Dameeni Safar Novel by Rumana Shah

 

Dameeni Safar by Rumana Shah



"اچھا یونیورسٹی کا کیا کرنا ہے " مائرہ نے اسکے ساتھ چلتے ہوئے استفسار کیا
کیا کرنا ہے ابھی تو فلحال دعا کرنی ہے کے پری میڈیکل میں اچھے مار کس آئیں "اس نے ہنستے ہوئے کہا
میں نے اس کے بعد کا پوچھا ہے اک تو تمہاری اتنا بولنے کی جو عادت ہے اسکا میں کیا کروں " مائرہ نے منہ بنا کر کہا
اور قدموں کی رفتار تیز کر لی
رو کو۔۔۔رو کو۔۔۔ دیکھو فاؤنڈیشن یونیورسٹی ہی سہی رہے گی، ڈاکٹر آف فیزیو تھرپسٹ کے لیئے ابو نے بھی یہی
کہا ہے تو اور کیا بتاؤ..؟ نویدہ بھی تیز قدموں سے اس تک پہنچتے ہوئے بولی پھر دونوں نے اپنے قدموں کی رفتار
ست نہیں کی ، نویدہ کو تو گھر پہنچ کر ہی بریک لگی




Post a Comment (0)
Previous Post Next Post