بیٹھی اپنی سیلفیاں لے رہی ہیں میرے خیال سے لاپر واہی کی حد یہاں آکر ختم ہو جاتی ہے
محب اب کی بار مہر ماہ کو شر مندہ کرتا ہوا بولا جو وہ شاید ہو چکی تھی مگر وہ شرمندہ ہوتی محب سے بولی
میں سیلفی نہیں لے رہی تھی سر، بلکہ اپنے دونوں ائیر رنگز چیک کر رہی تھی کیو کہ لیفٹ والے کالاک لوز تھا
مہر ماہ کے بولنے پر محب اب کی بار اسے گھور کر رہ گیا پھر سر جھٹک کر محب نے اپنا موبائل اٹھالیا کیو کہاس لڑکی کو کچھ بھی کہنا بے کار تھا
جبکہ مہرماہ کرسی پر بیٹھنے کی بجائے محب سے وہ فائل لینے کے لئے اُس کے پاس آئی جو ثاقب (چشماٹو) کونا تھی
لیکن اس کی بد قسمتی یہ ہوئی ولینگ انجیر کو میں نے ذرا سائیڈ میں کر کے اس پر بیٹھا ہوا