Parsa Novel By Hiba Tahreem

Parsa Novel By Hiba Tahreem

 

خاشیہ یہ فائلز بھی دیکھ لو۔" یہ جیل کا آئی ٹی کا ادارہ تھا جہاں قیدی پولیس اور حکومت کیلئے کام کرتے تھے۔

 خاشیہ بھی وہی پر مینجنگ کا کام کرتی تھی۔ آئی ٹی اس کی فیلڈ تھی جس میں وہ ماہر تھی۔ مگر افسوس وہ اپنے باپ کا بزنس جوائن نہیں کر سکی تھی۔  

اس نے اس لڑکی سے فائلز پکڑی اور انھیں دیکھنے لگی۔ تبھی سپریٹنڈنٹ ارمین وہاں داخل ہوئی اور خاشیہ سے تمام پچھلے دنوں کی رپورٹ لینے لگی۔

 او کے خاشیہ۔ یو آر ڈوئنگ ویری ویل۔ تمہارےکیس  کا  کچھ بنا ہے؟ 

 ارمین نے رپورٹ لینے کے بعد پوچھا۔ خاشیہ نے تلخی ۔ مسکراتے ہوئےکہا

 آپ کا لاء سسٹم بہت پرفیکٹ ہے۔ " ارمین اس کا طنز سمجھ گئی تھی۔ اس قانون سےاسے بھی ڈھیروں اختلافات تھے۔ " تم یہ سب کام کرنے کے بعد سائرہ سے بات کر لینا۔ 



Post a Comment (0)
Previous Post Next Post