وہ معجزہ تھا۔ حسن کمال نے اطمینان سے کہا۔
" کیا مطلب معجزہ تھا۔ مہرین نے حیران ہوتے ہوئے کہا۔
حسن نے اس روز اپنے کمرے میں رکھے جانے والے تحائف اور پھولوں کا مختصر احوال دیا امیزنگ " مہرین نے اس کی بات سن کر کہا۔
اور تم اتنے بدھو بے وقوف ہو کہ تم نے پتا کرنے کی کوشش ہی نہیں کی کہ کون پر اسرار خاتون تھی جو یہ سب وہاں رکھ گئی اور کسی کو علم بھی نہیں ہوا۔
آپ کتنے وثوق سے کہہ رہی ہیں کہ وہ کوئی خاتون ہی ہو گی ۔ کرن نے بے ساختہ
کہا۔ ان کا کوئی دوست بھی تو مذاق کر سکتا ہے۔
"معاف کیجئے گا خاتون میرا کوئی ایسا دوست نہیں ہے جو میرے ساتھ اتنا مہنگا مذاق کرے،
میرے دوست تو بات کرتے ہیں تو معہ سود اس بات کا معاوضہ وصول کرتے ہیں۔“
پھر یہ پراسرار شخصیت کون ہو سکتی ہے؟ مہرین نے سوچتے ہوئے کہا۔
جو بھی تھی، میرے تو مرے ہو گئے ۔ چند دن مجھے یہ احساس رہا کہ کوئی ہے جو میرے لیے خصوصی طور پر سوچتا ہے اور میرے لیے اتنا تر دو کر سکتا ہے خواہ ایک بار کے لیے سہی۔
اس کی بات اس پر کرن نے چونک کر مہرین کی طرف دیکھا۔ جس نے آنکھوں کے اشارے سے اسے خاموش رہنے کی تلقین کی۔
اور پھر حسن کمال کی غیر موجودگی میں مہرین نے کرن کو اس کے ذاتی حالات سنائے۔ وہ تنہا تھا اور اس تنہائی نے ہی اسے اتنابے پروا بے نیاز اور بے ترتیب شخص بنارکھا تھا۔
وہ ایک ذہین، قابل اور مفتی شخص ہے۔ وہ اپنے کام سے اتنی محبت کرتا ہے کہ جب کام کرنے بیٹھ جائے تو دوسری کسی بات کا ہوش ہی نہیں رہتا مگر اپنی ذاتی زندگی میں وہ رشتوں محبتوںاور تعلقات سے محروم انسان ہے۔
اس کی زندگی کے اس تشنہ پہلو کا یقینا اس کی شخصیت پر گہرا اثرہو گا جب ہی تو وہ اس طرح بے ترتیب نظر آتا ہے۔