Tere Ishq Ki chah Ma Novel By Mintaha


Tere Ishq Ki Rah Ma Novel By Sidra tul Muntaha


وہ بستر کے پاس کھڑی اس نیم مردہ وجود کو دیکھ رہی تھی - زرد چہرہ سیدھا اکڑہ وجود سفید پڑتے لب مشینوں میں جکڑا وجود - وہ جیسے جیسے دیکھ رہی تھی اس کی ہمت ختم ہو رہی تھی - جانے کب سے یہ وجود ایسے پڑا تھا - اس نے اپنے چہرے سے نقاب اتارا ہوا تھا اسے اس وجود پہ بہت ترس آیا- اتنا سب کچھ ہوکر بھی یہ سب کتنے بےبس ہیں - اور انسان اکڑتا ہے کہ میں ہوں- مال ودولت کی چاہ میں پڑ جاتا ہےاس رب کریم کو بھول جاتا- پر جب بھی وہ آزمائش ڈالتا ہے تو فورا سے اس کی جانب رجوع کرتا - سجدوں میں گر پڑتا ہے -گڑگڑاتا ہے اپنی خطائے یاد آتی ہیں - پر پھر وہ بھی وقتی طور پر 

-اس کے گال سے آنسوں لڑھک کر سامنے پڑے وجود پہ گرے - تبھی کوئی اندر آیا - کون ہو تم لڑکی؟ آواز سن کر اس نے اپنے آنسو صاف کئے اور چہرے پہ نقاب کر کے پیچھے مڑی - جی وہ مجھے یہاں ان کا خیال رکھنے کے لئے بولا گیا ہے- کس نے رکھا ہے ؟ وہ ایک بزرگ ہیں انھو نے کہا تھا کسی ادارے میں تو وہاں کے مالک میرے بابا کے دوست ہیں اس لئے میں یہاں آئی ہوں -ہمم پر یہاں کسی بھی طرح کی کوئی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی -

 صبح تو ایک نرس آتی ہے یہاں پر بارہ بجے چلی جاتی ہے اس لئے تمہیں یہاں رک کر ان کا خیال رکھنا ہوگا - یہاں رک کر اس نے دھرایا ہاں کوئی مسلئہ ہے؟ پر مجھے تو بس شام چھے بجے تک کہا گیا تھا - ایسا ہوتا تو یہ جوب کوئی بھی کر سکتا تھا - اس لئے تو یتیم خانے میں اس جوب کا کہا گیا کہ انہیں کوئی مسئلہ نہی ہوگا - کشف سوچ میں پڑ گئی - کیا سوچ رہی ہو ?اگر نہی کرنی تو  

Read Complete Novel Here




1 Comments

Post a Comment
Previous Post Next Post