Bachpan ka December Novel - Download Pdf

 

Bachpan ka december review by Hashim Nadeem

ہاں مجھے یاد ہے
بچپن کا وہ دسمبر
ٹھٹھرتی ڈھلتی شاموں میں
آنگن کی دیوار سے سرکتی دھوپ
جلتے ہوئے کوئلے کی مہک
اور میرے پھٹے ہوئے گالوں پر
لکیریں بناتے
وہ جمے ہوئے آنسو۔۔۔۔
آسمان پر جمتی، وہ بادلوں کی دھند دیکھ کر
امی کا دروازے میں کھڑے ہو کر پکارنا
اور ہم سب کا مٹی بھرے کنچے سنبھال کر
اپنے اپنے گھروں کو بھاگنا۔۔۔
رات بھر چھپ چھپ کر
آسماں کو دیکھ
برف گرنے کی دعائیں کرنا
اور پھر صبح پو پھٹتے ہی
صحن میں گرتی برف کے ستارے چُننا۔۔۔
اور برف گراتے آسماں کو دیکھ دیکھ
خود کو بھی برف کے گالوں کے ساتھ
اڑتے ہوئے محسوس کرنا
اور بچپن کا دسمبر بیت گیا۔۔۔

بچپن کا دسمبر ایک ایسی کتاب ہے جو آپکو ناسٹلجیا میں مبتلا کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے، آدی کا بچپن کا دسمبر کب آپ کو اپنے بچپن کی یادوں کی وادی میں لے جائے، پتہ ہی نہیں چلتا یا پھر یوں لگتا ہے کہ آپ بھی آدی میاں اور اسکے دوستوں کے ساتھ کبھی خالی میدان میں کنچے کھیل رہے ہیں یا پھر نماز کی چوری میں شامل ہیں، ڈھیر سارے رنگ برنگے کلر مارکر جمع کررہے ہیں جن سے بعد میں وجو کو خوبصورت سا کارڈ بنا کر دینا ہے۔۔۔
لیکن یہ کیا، ابھی آپ انکی کسی شرارت سے لطف اندوز ہو رہے ہوتے ہیں کہ ہر باب کے آخر میں ہاشم ندیم کوئی ایسی گہری بات لکھ دیتے ہیں کہ آپ اندر تک ہل جاتے ہیں اور یوں پتا ہی نہیں چلا کب بچپن ختم ہوا اور زمانے کی سختیاں برداشت کرنے کی عمر کو پہنچ گئے۔۔۔
وجو سے پتہ چلا کہ زندگی گزارنا بھی ایک آرٹ ہے جہاں آپکو بے قصور ہوتے ہوئے بھی سزا مسکراہٹ سجائے قبول کرنی پڑتی ہے، خواب کچلنے پڑتے ہیں، قسمت کے فیصلوں کے آگے سر جھکانا پڑتا ہے۔۔۔
۔
اب میں یہ کتاب پڑھ رہی تھی اور وہ بھی دسمبر میں، مونگ پھلی کے ساتھ تو پڑھنے کا مزہ اور بھی دو بالا ہو گیا اور کچھ میرے بچپن کی یادیں بھی تازہ ہوگئی ، رنگ برنگے کلر مارکر جمع کرنا اور دوستوں کو اپنے ہاتھوں سے کارڈ بنا کر دینا، عینک والا جن دیکھنے کیلئے چچی کے گھر جانا۔۔ خیر، اب سب پرانی باتیں ہیں
۔
(Review by  @bookfueled_ray)




1 Comments

Post a Comment
Previous Post Next Post