مجھے پہلی سی محبت میرے محبوب نامانگ۔۔۔۔
میں نے سمجھا تھا کہ تو ہے تو درخشاں ہے حیات۔۔۔۔
غم ہے تو غم دہر کا جھگڑا کیا ہے۔۔۔۔
تیری صورت سے ہے عالم میں بہاروں کو ثبات۔۔۔
تری آنکھوں کے سواد نیا میں رکھا گیا ہے
" وہ گنگنا بھی رہی تھی ساتھ ساتھ مٹی کے مٹکے پکڑ کر ان پر خوبصورت رنگ کر رہی تھی۔ اسکا فارغ وقت کا مشغلہ تھا کل اسکا کوئی ٹیسٹ نا تھا اور وہ آج بیٹھی اپنی روم میڈ کے آرٹ ورک کے مٹکے پکڑے کلر کر رہی تھی۔ ہائی پونی کیسے باب کٹ بال جو ہتھیلی جتنی پونی لگ رہی تھی کانوں میں چھوٹے چھوٹے ٹوپس پہنے بڑی کالی خوبصورت آنکھوں والی بھرے بھرے گلابی ہونت اور دو دھیار نگت اور چھوٹے چھوٹے مگر خوبصورت ہاتھوں کی مالک میر ا خانزادہ تھی حسن کی مورتی۔
وہ جس ہوسٹل میں رہتی تھی وہاں کئی اوباش لڑکیاں اسکے حسن کو حاصل کرنے کے جنون میں رہتی تھی مگر چونکہ میر النڈن سے بلیک بیلٹ تھی کرائے میں تو وہ آسانی سے خود کو بچا لیتی تھی مگر تھی تو ایک لڑکی ہی ڈرتی بھی تھی اور باقی کی حفاظت کیلیے عرش خانزادہ ہے تھانا اسکا بھائی اسکی جان۔ " کی حال نے ؟" اتنے میں اشمل جو اسکی رومیٹ تھی اندر آتے اسکی فریش موڈ پر مسکرا کر بولی اور اپنا عبایا اور بیگ ہینگ کرنے لگی۔۔
Read Complete Novel Here