تیری جستجو میں نکلے تو عجب سراب دیکھے
کبھی شب کو دن کہا کبھی دن کو خواب دیکھے
میرے دل میں اس طرح ہے تیری آرزو خراماں
کوئی ناز میں ہو جیسے جو کھلی کتاب دیکھے
جسے کچھ نظر نہ آیا ہو جہان رنگ و بو میں
وہ کھلا گلاب دیکھے وہ تیرا شباب دیکھے
مجھے دیکھنا ہے جس نے میرے حال پر نہ جائے
میرا ذوق و شوق دیکھے میرا انتخاب دیکھے