Saraab (سراب) by Arooba Amir - Review

Saraab by Arooba Amir


عنوان: سراب  
مصنفہ: عروبہ عامر  
صفحات: 464  

زین ہمیشہ اپنی غربت کا رونا روتا رہتا ہے۔ جو کچھ اس کے پاس ہے اس پر صبر و شکر نہیں کرتا، اور پھر ایسی بری طرح ناکام ہوتا ہے کہ اسے ہوش آ جاتا ہے۔ جیسا کہ کہتے ہیں کہ جب انسان منہ کے بل گرتا ہے تو سیدھا سجدے میں جا گرتا ہے، زین کے ساتھ بھی یہی کچھ ہوا۔

دوسرا کردار کرسٹینا کا ہے جو ایک مجسمہ ساز ہے۔ وہ ایک ٹوٹے ہوئے خاندان سے تعلق رکھتی ہے اور اپنی اندرونی تنہائی کو پیسہ اور شہرت سے بھرنے کی کوشش میں خود کو کھو دیتی ہے۔

تیسرا اور میرا پسندیدہ کردار انابیہ کا ہے، جو ایک عملی مسلمان ہے۔ وہ یورپ جیسے معاشرے میں رہتے ہوئے بھی حلال اور حرام کی تمیز نہیں بھولتی۔ وہ نہ صرف خود اپنے رب کے احکامات پر عمل کرتی ہے بلکہ اپنے حسن اخلاق سے اردگرد کے لوگوں کو بھی اپنا گرویدہ بنا لیتی ہے۔

کہانی کی بات کی جائے تو مجھے یہ بہت اوسط درجے کی لگی۔ اس میں کوئی سسپنس نہیں تھا اور کہانی سیدھی چلتی رہی، جس کی وجہ سے یہ بہت پیش گوئی کے قابل ہوگئی۔ کہانی میں اولیور کا کردار ادھورا تھا؛ اس کی کہانی آگے بڑھی ہی نہیں اور بس دو مناظر میں اس کا ادھورا سا تعارف رہا۔ مصنفہ نے حادثے کے بعد اس کی زندگی کا کوئی ذکر نہیں کیا۔ کتاب کا ایک بڑا نقص یہ بھی تھا کہ درمیان سے بہت سے صفحات غائب تھے، جو مجھے پھر بڈی ریڈ کے دوران دوسری دوست نے تصاویر بھیج کر فراہم کیے۔ بہت سے صفحات کی ترتیب بھی آگے پیچھے تھی، جو کہ ایک بڑی غلطی ہے اور ایسا نہیں ہونا چاہیے کیونکہ پڑھنے والے کا تسلسل ٹوٹ جاتا ہے (پبلشر کی غلطی)۔

اسلامی نقطہ نظر سے کہانی میں بہت کچھ سیکھنے کو ہے، جیسے حلال و حرام کی ممانعت اور عیسائیت کے عقائد کے حوالے سے بہت سے اچھے نکات۔ مکالمے بہت ہی خوبصورت تھے اور مصنفہ کی تحقیق بھی بہت اچھی تھی۔ بس کہانی میں سسپنس کی کمی تھی۔

This novel is only available in Book form.


Post a Comment (0)
Previous Post Next Post