فائزہ افتخار کی کہانیوں کا مجموعہ ہے۔ وہی ہمیشہ والا مزاح اور طنز اور سبق تھے کہانیوں میں۔ ہلکی پھلکی کتاب تھی ایک نشست میں ختم کی جاسکتی ہے۔ میں نے شاید دس نشستوں میں ختم کی۔
ہنسنے کا دل کر رہا ہو تو پڑھ لیں الفاظ بھی آسان ہیں اور مصنفہ کو ہنسانا خوب آتا ہے۔ پڑھ کر مزہ آیا۔ اور آپ بھی پڑھ لیں اچھی کتاب ہے مزے کی ہے۔
اس سے زیادہ کتاب کے لیے کہنے کو کچھ ہے نہیں شاید میں کیپشن لکھنا بھول چکی ہوں خیر کوئی نہیں۔
کمپیوٹر کا سیاپا تھوڑا لمبا ہوگیا ہے اور پیپر ختم ہونے پر نہیں آرہے علی پور کا ایلی لائبریری سے لے لی پتا نہیں کیوں بارہ سو صفحات ہیں اور سر کھجانے کی فرست نہیں پھر بھی لے لی۔
کاش میں بھی وہ ہیروئن ہوتی جو پورا گھر سنبھالتی ہے فرسٹ آتی ہے اور بس خوبصورت اتنی ہوتی ہے کہ ہر دوسرا بندہ فدا ہورہا ہوتا ہے۔ اردو ناولز میں آپ کو بعض جگہوں پر وہ ہیرو ملے گا جو ہیروئن کے اٹھارہ سال کا ہونے کا انتظار کر رہا ہوتا ہے تاکہ اس کے ساتھ بیاہ کر سکے🙂۔