Muhabbat Zard Gulab Si by Fatima niazi - PDF

Muhabbat Zard Gulab Si by Fatima niazi - PDF



محبت زرد گلاب سی اس زرد محبت کی کہانی ہے جو جس کے دل میں آ بسے وہ بن پانی کی مچھلی کی طرح تڑپتا رہے۔اور شاید کچھ ایسا ہی ہوا ہے سلطان خارانی کے ساتھ۔گل احمر سربازی بھی اسی زرد محبت کی گھایل کی ہوئی ہیں۔کہانی سیاست اور سیاست سے جڑے لوگوں پر مبنی ہے۔سلطان وزیر تعلیم ہیں اور گل احمر کی وجہ سے انہیں یہ عہدہ چھوڑنا پڑا ہے۔کیا سلطان خارانی گل احمر سربازی سے اس کا بدلا لے گا۔

سب سے پہلے بات کی جائے کہانی کی تو کہانی پڑھ کر مجھے بہت مزا آیا۔کہانی نہایت دلچسپ تھی۔مجھے آگے پڑھنے کی جلدی رہی۔کہانی میں مختلف قسم کے سسپنس تھے جو بہت غیر متوقع تھے جن کے کھلنے پر میں انگشت بدنداں بیٹھی رہی۔اس میں موجود محبت کی کہانی بڑی پیاری تھی۔ہیرو ہیروئین کی کیمسٹری بہت کمال تھی۔جن لوگوں کو اچھی لو سٹوریز پڑھنے کا شوق ہے ان کے لیے یہ ایک بہترین تجربہ ہوگا

کرداروں کی بات کروں تو ایک ایک کردار اپنے اندر خوبصورتی لیے ہوئے ہے۔قاری ہر کردار سے محبت کرنے پر مجبور ہو جاتا ہے۔سلطان کا کردار بہت منفرد تھا اس کا اپنے آپ پر اپنے رشتوں کو ترجیح دینا دل موہ لینے والا تھا ۔گل احمر کی سادگی اور زندہ دلی اس کی انفرادیت تھی۔وہ جیسی دکھتی ہے ویسی ہے نہیں ۔اس کے کردار کی ڈیولپمنٹ بہت اچھی ہے مورو میرے پیارے مورو اللہ تمہارے جیسے دوست سب کو دے۔ہاں تو مورو ہے گل احمر کا دوست جو ہر الٹے کام میں گل کا پکا ساتھی ہے۔مورو گل کے لیے مر بھی سکتا ہے اور مار بھی سکتا ہے ۔مورو کا کردار بھی قابل داد ہے ۔اس کی بناوٹ اور وہ جس طرح مولڈ کیا گیا وہ یقیناً مصنفہ کا ہنر ہے۔

زیدان سربازی ہے اس کہانی کا ولن اور گل اور سلطان کی محبت کی راہ کا سب سے بڑا روڑا ۔اس کردار سے مجھے الجھن ہوئ پر نفرت نہیں ہوئ ۔اس کا کردار مجھے سب سے زیادہ حقیقت کے قریب لگا۔اس کو درپیش مسائل اور بہت سوں کو بھی ہیں۔اس سے مجھے لاکھ ہمدردی سہی پر میں اسے گل نہیں دینا چاہتی تھی.اچھے لگتے ہیں مجھے وہ کردار جو منفی ہوں پر مصنف انھے انسان ہونے کا مارجن دیں اور جو فٹافٹ ٹھیک نہ ہو جائیں۔

کہانی میں منظر نگاری بہت خوب ہے ہر منظر باریکی سے بیان کیا گیا ہے۔مجھے ڈائیلاگز کہیں کہیں کمزور لگے ان کو بہتر کیا جاسکتا تھا۔دوسرا یہ کہ مصنفہ نے ہر کلائمکس اینڈ کے لیے بچا کر رکھا جس کی وجہ سے کہانی ڈریگ ہوگئ تھی۔کہانی پر لطف ہے پر طوالت اس پر منفی اثر ڈالتی ہے۔ اللہ مصنفہ کے قلم میں برکت عطا فرمائے آمین۔





 

Post a Comment (0)
Previous Post Next Post