Khushbu Badal Chand Hawa - PDF Download

Khushbo Badal Chand Hawa - PDF Download

 


چھوٹی سی بہت مختصر لیکن پر لطف کہانی ، میں نے یہ آج سے کوئی سات آٹھ مہینے پہلے پڑھی تھی اس لئیے ہیرو ہیروئن کے ناموں کیلئے میری طرف سے معذرت۔
کہانی شروع ہوتی ہے ہاسپٹل سے، ہیروئن صاحبہ کا انتہائی سیریس ایکسڈنٹ ہوا ہے جس کی وجہ سے وہ وہاں ایڈمٹ ہیں ۔ اگر کہانی کا نام صرف ٹیلی سکوپ بھی رکھ دیا جاتا تو کوئی ہرج نہیں تھا کیونکہ سیکنڈ لیڈ پر تو ٹیلی سکوپ ہی ہے۔

ہیروئن صاحبہ کی بوریت کا خیال کرتے ہوئے ان کی بوا جی انہیں ان کا ٹیلی سکوپ لا دیتی ہیں اور پھر یہاں سے اصل کہانی کی شروعات ہوتی ہے ہیروئن سارا سارا دن ہیرو کے آفس کی دہاڑی دار چوکیدار کی طرح نگرانی کرتیں ہیں بہت اہم خبریں بھی ہیرو کے گوش گزار کرتی ہیں جس سے ہیرو صاحب کو علم ہوتا ہے کہ کوئی خیر خواہ ہے جن کی نظروں میں وہ چوبیس گھنٹے رہتے ہیں۔ ایک بات میں یہاں ضرور کہنا چاہوں گی کہ فرحت اشتیاق کے ہیرو ہمیشہ ہی بہت ویل مینرڈ اور ویل ڈریس ہوتے ہیں اور بڑے رئیل لگتے ہیں۔ تو یہ موصوف بھی کچھ اتنے ہی گریس فل ہیں۔ ہیرو کا گنجا مینیجر ہیروئن کی آنکھوں میں بہت چبھتا ہے ایک رات وہ اسے آفس میں چوری چھپے گھستے دیکھ لیتی ہے اور پھر۔۔۔ پھر ۔۔خیر

کہانی میں ٹیلی سکوپ ایک نہیں ہے بلکہ دو دو ہیں اب وہ دوسرا کس کا ہے اور اس سے کیا ہورہا ہے یہ آپ پڑھ کر معلوم کیجئے گا۔
آخر میں ہیروئن ہاسپٹل سے ڈسچارج ہوجاتی ہے۔ کیا پھر وہ دوبارہ اس شخص سے ملی جس کو دیکھ کر اس کا دن گزرتا تھا۔ کیا کوئی حسین اتفاق ہوا؟ یا پھر ٹیلی

 سکوپ نے اپنا کام دکھایا یہ سب
بتاکر میں آپ کا مزہ خراب نہیں کروں گی۔





Post a Comment (0)
Previous Post Next Post