Kapas Ka Phool by Ahmad Nadeem Qasmi - PDF

Kapas Ka Phool by Ahmad Nadeem qasmi  - PDF
 

احمد ندیم قاسمی صاحب کی دو افسانوں پر مبنی کتب زیرِ مطالعہ رہ چکی ہیں۔ ان کی تحاریر کا تاثر آپ اس بات سے لگا سکتے ہیں کہ جہاں کہیں مجھے ان کے نام کی جھلک نظر آئے میں وہ کتاب کھول کر لازمی دیکھتی ہوں۔ ابھی شاعری سے بہت کم واسطہ پڑا ہے لیکن وه بھی اپنے کمال کو پہنچے ہوئے ہے۔ کپاس کا پھول پڑھنے کے پیچھے کی اہم وجہ سرورق میں چھایا ہوا اداس چہرہ ہے۔

ان کے افسانوں میں تخیلاتی قصوں کہانیوں کی جھلک نہ ہونے کے برابر ہے۔ بارہا حقیقی دنیا کی جھوٹی شکلیں لفظوں میں سے جھانکتی نظر آتی ہیں۔ جنہیں پڑھ کر بہتر طور پر دنیا کی پہچان ہوتی ہے۔انسان کتنا رحم دل ہے۔ کتنا بڑا ہمدرد ہے۔ ذرا سی تکلیف کو سکرین کے پردے پر دیکھ کے رونے لگتا ہے۔ کوئی غمگین کہانی پڑھ کر چار دن اداسی دور نہیں ہوتی۔ وہی انسان حقیقت میں ہر قدم پر کئی دل توڑتا چلا جارہا ہے اور اسے ایک لمحے کے لیے بھی پرواہ تک نہیں۔ یہ ایسی مکاری اور دوہرے جذبات سے بھری ذات ہے کہ انسان خود اس کیفیت پر دنگ رہ جائے۔

تبر، سفید گھوڑا، لارنس آف تھلیبیا، فیشن جیسے افسانے پڑھ کر اندازه ہوتا ہے کہ اگر انسان اپنی شیطانی خواہشات کو قابو کرنے والی ادویات بنانے میں کامیاب ہوجائے تو یہ دنیاوی جہنم ہی بہت سوں کے لیے جنت بن جائے۔ اپنی مالی طاقت کے دم پر باز بننے والے امراء اگر غربا لالیوں کو پنجوں میں دبوچ کر ایک نوالہ بنانے سے گریز کریں تو فضائے زمین کتنے رنگ برنگے پرندوں کی اڑانیں محسوس کرسکے۔

محبت کیا ہے؟
بارہا یہ سوال مجھے پریشان کرتا ہے۔ کوئی حقیقی جذبہ ہے یا ایک ایسی تخلیاتی تھیوری جس کی کھوج انسانوں کو ساری زندگی تھکاتی رہتی ہے اور پھر ان کی قبروں پر لکھواتی ہے "منتظرِ محبت"۔ اس مرتبہ بھی چند افسانوں نے اس لفظ کی جادوگری کی طرف اشارہ کیا ہے۔ جن کو اس پر یقین ہوتا ہے وہ ایسے منہ کے بل گرتے ہیں کہ خون کا ذائقہ زبان کا نصیب ہے اور جو اس کے مطالق مشکوک ہوں ان کی جھولی میں یہ بن مانگے بسیرا کرلیتی ہے۔

اور مجھ جیسے جوں کے توں اس سوال کو تکتے رہتے ہیں کہ
محبت کیا ہے؟
کچھ ہے بھی یا فقط ایک گھڑی گئی کہانی۔۔۔۔

آپ کو کیا لگتا ہے؟




Post a Comment (0)
Previous Post Next Post