کتاب میں پانچ کہانیاں ہیں۔ ہر کہانی میں ایک معاشرتی مسئلے پر بات کی گئی ہے۔ گھسی پٹی کہانیاں نہیں ہیں۔ اندازہ تحریر میں مزاح کا عنصر نمایاں ہے۔
کتاب کا نام جب آنکھ کھلی تو ہے آپ کو ہر کہانی کے آخر میں کچھ ایسا ملے گا جو اس عنوان سے میل کھائے گا۔
ویسے تو پوری کتاب پڑھنے میں زبردست تھی مگر ایک کہانی جو ایک رشتے کروانے والے لڑکے کی تھی وہ سب پر بازی لے گئی۔ سسپنس بہت زیادہ نہیں ہے۔
سبق آموز کہہ سکتے ہیں مگر بوریت بھری نہیں تھیں۔ دو نشستوں میں پڑھی جاسکتی ہے۔
مختصر سا تبصرہ تھا کیونکہ اگر ہر کہانی کے بارے میں اسی میں بتا دوں گی تو آپ خود کیا کریں گے؟