عشق زاد از نازیہ کامران کاشف
"چولستان سے بلتستان تک پھیلی ایک جن زاد کے عشق کی داستان"
میری رائے:
"ایک آدم زادی کی جن زاد پر قابض ہونے کی داستان"
سب سے پہلے تو اگر آپ کو جن وغیرہ کے بارے میں جاننے کا شوق ہو اور ایک اچھا رومانس بھی پڑھنا ہو اور یہ ناول پڑھنے کا سوچ رہے ہوں تو اب بس کریں اور اس خیال کو عملی جامہ پہنائیں۔
کتاب کے شروع کے تیس صفحات بڑے ٹپکل اور بورنگ تھے۔ لیکن 33 پر آکر چیزیں دل چسپ ہونے لگیں۔ کیونکہ ظاہر ہے ہماری خوبصورت ہیروئن نے تجسس کے ہاتھوں مجبور ہوکر سب کے منع کرنے کے باوجود جنوں کے حدبندی میں قدم رکھ دیا۔ اور اس کے بعد دو سو صفحات تک کہانی نے پکڑ کر رکھا۔ چھوڑنے کا دل ہی نہیں کر رہا تھا۔ درمیان میں تھوڑی بورنگ بھی ہوگئی لیکن پھر احتتام تک آتے آتے تجسس بڑھنے لگا اور اس کا احتتام بہت ہی غیرمتوقع تھا۔ احتتام پڑھ کر آپ ذرا سکتے میں آجائیں گے اور تھوڑی دیر بعد نارمل ہوجائیں گے۔ اچھا احتتام ہے۔
یہ کتاب مختلف اس طرح تھی کہ عموما جن، آدم زادی پر قابض ہوجاتے ہیں لیکن یہاں پر ہمارا پیارا جن آدم زادی کا غلام بن گیا۔ تو ہاں ایک مزے کا ناول تھا۔ باقی کتاب خود پڑھیں۔ شکریہ۔
شاہ میر کو اپنی کزن صرف اس وجہ سے پسند آئی کیونکہ اس کا حسن بڑا 'مکمل' تھا۔ یہ چیز عجیب تھی کیونکہ شاہ میر کا شروع میں جو بلڈ اپ تھا کہ وہ اخلاقیات اور دینیات کا پیکر بڑا اچھا اور سمجھدار انسان ہے۔ لیکن یہاں اس نے کزن دیکھی اور فلیٹ ہوگیا۔
This Novel is Only available in Book form.