علی اکبر ناطق پاکستان کے معروف ناول نگار، افسانہ نگار اور شاعر ہیں جو اپنی کتاب "نولکھی کوٹھی" کی وجہ سے جانے جاتے ہیں جس نے ادبی حلقوں میں ہلچل مچا دی۔ زیر نظر کتاب مولانا محمد حسین آزاد پر لکھی گئی ہے۔
شمس العلماء مولانا محمد حسین آزاد نے اردو نثر کو نیا انداز دیا۔ آزادؔ ایک اہم انشاپرداز، ناقد اور محقق بھی تھے۔ انہوں نے زبان اردو کی تاریخ اور نشو ونما، اصلیت زبان پر تحقیقی مضامین بھی لکھے۔
"فقیر بستی میں" آزادؔ کی سوانح حیات ہے جسے علی اکبر ناطق نے بڑے خوبصورت انداز میں تحریر کیا ہے۔ برصغیر میں انگریز کی حکومت تھی اور ہر طرف محشر برپا تھا۔ بہت سے معصوم لوگوں کو سزائیں دی گئیں۔ آزاد کے والد کو انگریز سرکار نے سچ لکھنے پر مجرم قرار دے دیا اور موت کے گھاٹ اتار دیے گئے۔ آزاد کو بھی ان کا بیٹا ہونے کی سزا ملی اور یوں وہ اپنے ہی شہر سے نکال دیے گئے۔ دلی کی تباہی کے بعد آزاد نے لکھنؤ اور بعد از لاہور کا سفر کیا اور وہی مستقل سکونت اختیار کرلی۔
مصنف کا اسلوب بیان بہترین ہے۔ نثر میں روانی ہے۔ یہ کتاب ناطق کی آزاد سے محبت کا ثبوت ہے۔ ناطق نے دہلی اور لاہور میں موجود آزاد کے گھر کا نقشہ مہارت سے کھینچا ہے کہ قاری کو گمان ہوتا ہے سب کچھ آنکھوں سے دیکھ رہا ہو۔ یہ ناول ایک تحقیقی مقالہ ہے جس میں آزاد کی زندگی کے بارے میں بہت سے رازوں سے پردہ اٹھایا ہے اور اس سلسلے میں مصنف نے مختلف شہروں کی خاک چھانی، کتابوں کا مطالعہ کیا اور آزاد کے پڑپوتے سے بھی ملاقات کی۔
This Novel is only available in book form.