کچھ الفاظ ایسے ہوتے ہیں جو آپ کو روک دیتے ہیں. کچھ پلوں کے لیے آپ کو سن کر دیتے ہیں. اور جب کوئی ایسے الفاظ بولنا یا لکھنا شروع ہو جاتا ہے تو پھر وہ ساحر کہلاتا ہے. بہت سے لکھاری آتے ہیں اور چلے جاتے ہیں مگر کچھ ٹھہر جاتے ہیں. وہی، جو ساحر ہوتے ہیں.
ہر قاری کی زندگی میں ایک دور ایسا آتا ہے جسے وہ اپنا لکی دور کہہ سکے. جس میں وہ اعلیٰ پائے کے ناول پڑھتا ہے، بیچ میں ایک بھی ناول ایسا نہیں ہوتا جو فضول ہو. اور مجھے لگ رہا ہے کہ میرا آج کل ایسا دور چل رہا ہے
فائزہ افتخار کا میں نے بہت نام سنا تھا. لیکن انہیں پڑھنے کا اتفاق پہلی دفعہ ہوا. اور یہ بہت حسین تجربہ رہا
"اک نئی سنڈریلا" خیالی دنیا میں رہنے والی ایک عام سی لڑکی کی کہانی ہے. ایک ایسی عام سی لڑکی جو اپنے شہزادے کے انتظار میں ہے. سوتیلی ماں اور بہنوں کے طعنوں میں پلی بڑی، ایک غلط انسان کے ساتھ کو محبت سمجھ بیٹھی. مگر پھر اس کی زندگی میں کوئی ایسا انسان آیا جس نے اسے محبت کا مطلب سمجھایا. اب ہماری کہانی کی سنڈریلا کے پاس دو آپشنز تھے، ایک تو یہ کہ وہ امیر کبیر شہزادے کو چن لے، اور دوسرا یہ کہ وہ اس انسان کو چنے جو دل کا امیر ہو. آپس کی بات بتاؤں، اس ناول کے ایک کردار نے خواہشات کی لسٹ میں بہت سی نئی چیزیں ڈال دی ہیں.
ناول پڑھیں اور بتائیں کہ وہ کونسا کردار ہو گا