یہ کہانی ہے غلامی سے نفرت اور آزادی سے محبت کرنے والوں کی۔
یہ کہانی ہے عامر اور اس کے ڈبل کراس کی۔
سسپنس پڑھنے والے لوگ ڈبل کراس کی ٹرم سے بخوبی واقفیت رکھتے ہوں گے۔ ڈبل کراس یعنی دونوں طرف سے کھیلنا۔ عامر کا تعلق دلی کے ایک نام نہاد مسلمان یعنی سیکولر گھرانے سے ہوتا ہے۔ جو کہ پشتوں سے پہلے انگریز اور پھر براہمنوں کی غلامی کرتے آئے تھے۔ جن کا مقصد صرف اپنے آقاوں کو خوش رکھنا تھا۔ عامر ایک لاابالی فطرت کا عیاش نوجوان ہے، جو کہ کیمسٹری کا طلب علم ہونے کے ناتے دھماکہ خیز مواد بنانے کا ماہر ہوتا ہے۔
اور اس کی یہی خوبی اس کے لئے عذاب بن جاتی ہے۔ کالج کی چھٹیوں میں وہ اپنے دوستوں کے ساتھ کشمیر کی سیر کو جاتا ہے اور وہاں کشمیری مجاہدین عامر اور اس کے دوستوں کو پکڑ لیتے ہیں ۔ وہاں سے رہائی کے چکر میں عامر ان کے گروپ میں شمولیت کی حامی بھر لیتا ہے اور یہاں سے سارا کھیل شروع ہوتا ہے۔ شروع میں صرف ایڈونچرز کے لئے عامر اس خطرناک کھیل کا حصہ بنتا ہے جو کہ بعد میں اس کے لئے جان کا عذاب بن جاتا ہے۔ کیونکہ وہ را (RAW) کی نظروں میں آ جاتا ہے اور را اس کو ٹیمٹ کر کے اپنے مقاصد کے لئے کشمیری مجاہدین کے خلاف استعمال کرتی ہے۔
یہ سلسلہ چلتا رہتا ہے جب تک کہ ایک واقعے کے بعد عامر کا ضمیر بیدار ہو جاتا ہے اور اسے احساس ہوتا ہے کہ کسطرح را اسے اپنے مقاصد کے لئے، اپنے ہی مسلمان بھائیوں کے خلاف استعمال کر رہی ہے۔ اور تب ایک نئے عامر کا جنم ہوتا ہے۔ جو را کو انہی کے طریقوں سے دھوکہ دیتا ہے اور انتقام لیتا ہے۔ مگر یہ سب اتنا آسان نہیں ہوتا۔ اس چکر میں عامر جن مشکلات کا شکار ہوتا ہے اور جو نقصانات اٹھاتا ہے اس کا اندازہ آپ کو کہانی پڑھ کر ہوگا۔