سب سے پہلے تو اگر کتاب پر لکھا ہے کہ بچوں کے لیے دل چسپ کہانیاں ہیں تو اس کا ہر گز یہ مطلب نہیں کہ بڑے اس سے لطف اندوز نہیں ہوسکتے ہیں۔ کیونکہ جب تک آپ کے ماں باپ حیات ہیں آپ ان کے بچے ہیں یوں آپ بچوں والی کتاب پڑھ سکتے ہیں۔
زیر نظر کتاب میں مختلف ممالک کی فرضی اور لوک کہانیاں ہیں۔ سب سے مزے کی جانوروں والی کہانیاں تھیں۔ جس میں بڑے اہم سولات کے جواب دیے گئے۔ جیسے کوا سیاہ کیسے ہوا؟ کچھوئے کی گردن اتنی چھوٹی کیوں ہوتی ہے؟ گینڈے کی کھال لٹکی ہوئی کیوں ہوتی ہے؟
مصنف ایک فیصل آباد میں انسپکٹر ہیں!!! معلوم ہے کسی کو جج نہیں کرنا چاہیے پر میرے وہم و گمان میں نہیں تھا کہ ایک انسپکٹر اتنی مزے کی کتاب لکھ سکتا ہے۔ چاہے یہ بچوں والی کہانیاں تھیں۔ پر ہر کہانی میں ایک اچھی کہانی کے تمام جز موجود تھے۔ سارے پیسے ہی انداز بیان کے ہوتے ہیں۔ جانور انسانوں سے بات کر رہے ہیں یہ پڑھتے ایک عجیب ہی طرح خوشی محسوس ہورہی ہوتی تھی۔ ہر کہانی مشکل سے سات صفحات کی تھی۔ کچھ میں سبق تھا۔
اور بس بہت مزے کی کتاب تھی۔ بچوں کے لیے ہے۔کافی پختہ اندازہ بیان اور الفاظ کا چنائو تھا۔
ایک سوال میرے ذہن میں آیا کہ یہ کتاب بچوں کے لیے تھی تو اس کا سائز اتنا بڑا کیوں تھا۔ بہت بڑا نہیں تھا۔ پر بڑا تھا باقی کتابوں کی نسبت۔ جب کہ بچوں کے ہاتھ تو چھوٹے نہیں ہوتے؟ پھر یہ اکثر سٹوری بکس زیادہ چوڑی کیوں ہوتی ہیں؟
This Book is only available in hard form.