Azazeel (عزازیل) by Rabia Khan - PDF Download

Azazeel by Rabia Khan - PDF Download

 

"شیکسپیئر اپنے مشہور پلے میں لکھتا ہے کہ قتل کی زبان نہیں ہوا کرتی لیکن وہ پھر بھی معاجزاتی طور پہ بول اٹھتا ہے!"

اس کتاب کے نام سے ہی کائنات کا بہت مضبوط رشتہ جڑا ہے! یہ کتاب دو تکونوں کے بیچ سفر کررہی ہے! پہلا تکون جو کہانی کے پلوٹ سے مربوط ہے، وہ ہے خدا، آدم اور عزازیل کا تکون! اس تکون میں عزازیل کے ابلیس بننے کی کہانی ہے! دوسرا تکون ہے، کراداروں کے بیچ۔ حرم اریبی، نازنین انصاری اور زاویار احمد سلطان کے بیچ! یہ تکون محبت کی سرحدوں کا ہے

مجموعی طور پر، یہ کہانی انتھائی ڈارک ہے! یہ ایسی کہانی ہے جس میں ہر کردار نے اپنے المناک انجام کو دیکھا ہے! اس کہانی میں آپ کو تتلیاں تو نظر آیئں گی لیکن وہ کسی خوش بختی کا عندیہ نہیں دیں گی بلکہ یہ تتلیاں انسانی زخموں کی علمبردار ہوں گی! نازنین، یہ وہ لڑکی ہے جس کے ساتھ بچپن سے زیادتیاں ہوتی آئ ہیں، اور اس کا پورا گھرانہ اسی کے ضد میں تباہ ہوچکا تھا، اس کہانی کا ولن، نازنین کا تایا، رمیز ہے! یہ خدائ کا دعوہ کرنے والا وہ مکروہ چہرہ تھا جس نے تاریخ کے ظلمات کو بھی تڑپا دیا

ایسے میں، نازنین کی مدد کے لئے حرم کو بھیجا جاتا ہے، یہ اپنی ایجینسی کا ڈیڈلیسٹ شوٹر مانا جاتا ہے، ہاں یہ وہی فالن اینجل ( گرا ہوا فرشتہ) ہوتا ہے جو اس کو انسان ہوتے ہوئے فرشتہ بناتا ہے لیکن اس کی بے رحمی اس کو گرے ہوئے فرشتے میں بدل دیتی ہے!

قتل اس کہانی کی مسٹری ہے! مصنف نے اتنی باریک بینی سے اس مسٹری کو بنایا ہے کہ آپ آخر تک یہ جان نہیں پائیں گے کہ آخر قاتل کون تھا! اور کچھ قتل ماضی میں ہوئے تھے! ان کو "اوورکل مرڈرز" کہا جاتا ہے!

اس کہانی میں آرگن ٹریفیکینگ کی بہت واضح معلومات ہے! زرآباد کے علاقے میں بھی ایک شام اسی کی وجہ سے قیامت اتری تھی اور پوری بستی تباہ ہوگئ تھی، اس میں بچنے والے تین سروایورز تھے!
عزازیلیئنز ۔۔۔ اور یہ کون تھے؟ یہ کہانی پڑھ کے آپ جانئے!

آخری کنارہ اس تکون کا زاویار ہے! بے نیاز, بے ریا اور اعلٰی ظرف لیکن یہ صرف مارنے اور مرنے والے انسانوں میں سے ہے! یہ ایجینسی کا "فاسٹیسٹ فالئٹر" ہے! یہ کہانی کا وہ کردار ہے جس کو مصنف نے سب سے کم توجہ دی ہے (مجھے یہ لگتا ہے) لیکن اس کردار کی کشش سب کرداروں پہ حاوی ہے (اب پلیز حرم اور اس کا موازنہ نہ کرنا، یہ میرے لئے پہلے ہی مشکل ہے! اس کہانی میں زاویار کا حرم سے دوست سے دشمن اور پھر دشمن سے دوست بننے کا سفر ہے!اور ان کا ایک تیسرا دوست بھی ہے, سارنگ بدر، جانوروں کا طبیب! شفیق اور رحم دل!




Post a Comment (0)
Previous Post Next Post