Aik Din Ki Baat by Aksi Mufti - Review

Aik Din Ki Baat by Aksi Mufti - Review

 

کتاب میں 44 مختصر ابواب ہیں جن میں شامل حکایات ثقافتی رنگ میں رنگی، واقعات زندگی کے گہرے راز افشاں کرتے اور گاہے بگاہے بیٹے اور دوست کی نظر سے اپنے والد گرامی، ممتاز مفتی کا ذکر اور انکی شخصیت کےکچھ پہلو قاری کو متاثر بھی کرتے ہیں اور ساتھ باندھے بھی رکھتے ہیں۔ کتاب کی انفرادیت عکسی مفتی کی دلچسپ قصہ گوئی میں، بطورحساس سماجی ایکسپرٹ اور قدیم روایات اور ثقافت سے لگاؤ رکھنے والے فرد کے پیرائے میں بیان کی گئی ہے۔

یوں تو عکسی مفتی کا عمدہ ترین تعارف یہی ہے کہ وہ ایک منفرد شخصیت، تضاد طبیعت، غیر روایتی باپ اور ایک نڈر مصنف ممتاز مفتی کے بیٹے ہیں۔ مگر عکسی مفتی نے اپنے والد کی سرپرستی میں رہ کر اپنا ایک نام اور مقام بنایا اور میں مانتی ہوں کہ ایسا اکثر کم دیکھنے کو ملتا ہے کیوں کہ ایک تناور درخت کے تلے اکثر گھاس پھونس ہی پنپتی ہے۔

لوک ورثہ ، ہیریٹیج میوزیم اور قومی مونومنٹ میوزیم کے بانی عکسی مفتی کئی کتابوں کے مصنف بھی ہیں۔ میں نےاس سے پہلے عکسی مفتی کی کوئی تصنیف نہیں پڑھی اس کتاب نے مجھے انکی منفرد شخصیت ،اسلوب غیر رسمی اور مزاح کا لطف دیتے ہوے سے متعارف کروایا اور میرے خیال میں انکا کوئی بھی بڑا کام پڑھنے سے پہلے یہ کتاب ہر نئے قاری کے لیے بالکل موزوں ۔
This novel is only available in Book  form.

Post a Comment (0)
Previous Post Next Post