Ahbak novel by Muntaha Arain - PDF Download

Ahbak by Muntaha Arain - PDF Download
 


یہ کہانی تھی حرمین عارش اور ابیر صلاحدین کی!

لڑکی کو روتا دھوتا ہمیشہ ہی مرتا ہوا دکھایا ہے!آنکھوں کی جگہ فوارہ تھا،انڈین ہیروئنوں والی چیپنسس!گوپی بہو کو بھی بیٹ کردیا۔۔۔
لڑکے کو کول دکھایا گیا!اتنا کول کے واقعی بڑی ٹھنڈی ہوگئی تھی!(ٹھنڈی،سمجھے نہ آپ لوگ؟)

خیر لڑکی مظلوم یتیم اپنی چچی کہ ظلم و ستم میں گھری اندھیروں میں گمنام ٹایپس!خیر اچانک انھیں ڈاکٹر بنا تھا!
بھئی جب بندی کا کریکٹر روتو دھوتو ہے تو اس میں اتنی تپپڑ کہاں سے آگئی کے ڈاکٹر بن جائے!؟؟؟یتیم ہے تو فیس کہاں سے آی؟بھئ مجھے تو پروپر لاجک چاہیے ہوتا ہے!

خیر پھر دونوں یونیورسٹی میں ملتے ہیں!پہلے وہی ٹیپیکل لڑنا مرنا پھر اچانک سے نہ ختم ہونے والی محبت!
مطلب دکھایں لڑائی لیکن اس کا بھی ایک وے ہوتا ہے!مسٹری کھلتی ہے پر یہاں تو بس دھڑا دھڑ سٹوری چلی ہے کے بس اتنی جلدی تو سیاستدان سٹیٹمنٹس نہیں بدلتے جتنے۔۔۔۔افففف ناول میں لفظ 'تھا' کا بھی بہت بلکہ بہت زیادہ ہی استعمال تھا ۔۔کوئی سین کہاں ختم ہوا اس ک انڈیکیشن بھی نہیں تھا ۔۔۔
سائیڈ کک میں دونوں کے میوچیول فرینڈز کہ محبت کی داستان بھی عروج پر تھی!

پھر عجیب ماضی آگیا جس کہ سر پیر بلکہ وجود ہی کوئی نہیں لگا!مطلب بندے کو جب اتنا مظبوط دکھایا جا رہا ہے تو پھر وہ ماضی کے واقعات دل سے لگآے بیٹھا ہی کیوں ہے!بیٹھا ہے تو بیٹھا رہے لیکن اس کے لیے بقول اسکے اپنی جان سے پیاری حرمین کو کیوں بلاوجہ کی سزا دے رہا ہے!مطلب کیا یار!۔۔۔

میرے لیے کسی بھی ناول کا سب سے بڑا عناصر یہ ہے کے وہ مجھ سے کتنا ریلیٹبل ہے!ایک اچھے رائیٹر کی نشانی ہی یہ ہے کے اس کے لکھے گیے لفظ ہر شخص سے کہیں نہ کہیں ریلیٹبل ہوں!اور بھئی ہم ٹھرے پیارے دیسی بندے جن کی زندگی بہن سے ٹی وی کہ ریموٹ چھینے سے شروع اور غلطی سے ٹوٹ گئے برتن امّی سے چھپانے پر ختم ہوتی ہے!

اتنے ایکسٹریم فینٹسی والی لوو سٹوریس اتنی ریلیٹبل نہیں رہیں ہیں اب اگر دکھانا ہے تو کچھ اصل تو ہونا!





Post a Comment (0)
Previous Post Next Post