**پیار کا پہلا شہر: ایک خوبصورت مگر نامکمل محبت کی داستان**
"پیار کا پہلا شہر" مستنصر حسین تارڑ کا ایک شاہکار ناول ہے جو سنان اور پاسکل کی محبت کی خوبصورت مگر نامکمل کہانی کو بیان کرتا ہے۔ یہ کہانی سنان کے انگلستان سے فرانس کے سفر سے شروع ہوتی ہے۔ سنان، جو کہ لاہور کا رہائشی ہے، پیرس جا رہا ہوتا ہے جہاں اس کی ملاقات پاسکل سے ہوتی ہے۔ پاسکل ایک خوبصورت مگر معذور لڑکی ہے، اور اس طرح دونوں کی کہانی ہمیں پیرس کی گلیوں اور قہوہ خانوں میں لے جاتی ہے۔
مصنف نے اس کہانی کے ذریعے دو اہم باتیں بتائی ہیں: پہلی یہ کہ محبت کا جذبہ ہر انسان میں ہوتا ہے چاہے وہ معذور ہی کیوں نہ ہو۔ محبت کبھی بھی خوبصورتی یا جسمانی مکمل ہونے کی پابند نہیں ہوتی؛ یہ نسل، قومیت یا کسی بھی دوسری تفریق کو نہیں دیکھتی۔ دوسری بات یہ کہ آج کے دور میں ہم نے جسمانی طور پر مکمل لوگوں کو ہی پرفیکٹ سمجھ لیا ہے جبکہ معذور لوگوں کو نامکمل مان لیا ہے، جیسے وہ کسی بھی جذبات یا ٹیلنٹ سے عاری ہوں۔
کرداروں کی بات کی جائے تو سنان اور پاسکل دونوں ہی کردار بہت اچھے اور حقیقت پسندانہ ہیں۔ مصنف نے دونوں میں خامیاں بھی رکھی ہیں جو انہیں حقیقی دنیا سے جوڑتی ہیں۔ ایک اور اہم کردار جینی کا ہے، جو ایک کاروباری عورت ہے۔ اس کے ذریعے تارڑ صاحب نے بتایا ہے کہ انسان ہمیشہ جسمانی طور پر ہی معذور نہیں ہوتا؛ اسے کئی اور چیزیں بھی اپاہج بنا دیتی ہیں۔ جینی کا کردار ایسا ہے کہ ہم چاہ کر بھی اسے زیادہ پسند نہیں کر سکتے۔ ہاں، دل کے کسی کونے میں ہم اس سے ہمدردی ضرور کرتے ہیں، مگر حقیقت میں ایسے کردار ہمیں نہ کتابوں میں پسند آتے ہیں اور نہ ہی معاشرے میں۔
منظر کشی کی بات کریں تو تارڑ صاحب نے پیرس کی گلیوں اور قہوہ خانوں کو اتنی خوبصورتی سے بیان کیا ہے کہ پڑھتے ہوئے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ ہم بھی وہاں موجود ہیں۔ منظر کشی کے علاوہ تارڑ صاحب نے اس کتاب کے ذریعے تاریخ کی معلومات بھی فراہم کی ہیں جو بہت دلچسپ ہیں۔ اور میرے شہر لاہور کا ذکر اس کتاب میں اتنی خوبصورتی سے کیا گیا ہے کہ مجھے اسے اور زیادہ پسند کرنے پر مجبور کرتا ہے۔
~ "ریت کی دیواروں سے بنا تھا پیار کا پہلا شہر"