Mera zamana meri kahani by Mahpara Safder - Review

Mera zamana meri kahani by Mahpara Safder



 "میرا زمانہ، میری کہانی" ماہ پارہ صفدر کی

 خودنوشت ہے جسے بک کارنر جہلم نے بڑے خوبصورت انداز میں شائع کیا ہے۔ ماہ پارہ صفدر ریڈیو پاکستان لاہور اور پاکستان ٹیلی ویژن کی اس خوبصورت آواز کا نام ہے جس نے طویل عرصے تک لوگوں کے دلوں پر راج کیا۔ یہ وہ دور تھا جب میڈیا کے ذریعے خوبصورت اُردو تلفظ اور شیریں لب و لہجہ پیش کیا جاتا تھا۔


لاہور میں پیدا ہونے والی ماہ پارہ کا بچپن سرگودھا میں گزرا اور وہی سے ابتدائی تعلیم حاصل کرنے کے بعد پنجاب یونیورسٹی سے انگریزی ادب پڑھا۔ انھوں نے زمانۂ طالبعلمی میں ہی ریڈیو پاکستان لاہور سے وابستگی اختیار کرلی اور ترقی کی منازل کو چھوا۔ یہ بیسوی صدی کی بات ہے جب لڑکیوں کی تعلیم کو معیوب سمجھا جاتا تھا اور ان کے لیے ملازمت کے ذرائع بھی محدود تھے لیکن ماہ پارہ صفدر اس وقت کے لوگوں کے لیے بھی ایک مثال ثابت ہوئیں۔ کتاب کل تین حصوں پر مشتمل ہے جس کے پہلے حصے میں ماہ پارہ کے خاندان کا ذکر ہے جو تقسیم کے بعد پاکستان آیا۔


 دوسرےحصے میں ریڈیو اور ٹیلی ویژن جبکہ تیسرے حصے میں مصنفہ کے بی بی سی اُردو کے بہترین سفر کا ذکر ملتا ہے۔ ماہ پارہ صفدر شاعرہ بھی ہیں اور ان کے تحریر کردہ خوبصورت اشعار بھی کتاب کے تیسرے حصے میں درج ہیں۔ کتاب کے کچھ حصے میں مصنفہ نے ایران، مصر اور شام جیسے تاریخی اور مذہبی اہمیت کے حامل ممالک کے سفر بھی تحریر کیے ہیں۔


یوں تو ہمارے میڈیا کو آزاد میڈیا تصور کیا جاتا ہے مگر یہ بات سچ ہے کہ ہر دور میں میڈیا پر سرکار کا قبضہ رہا اور جھوٹ کو سچ بنا کر دکھایا جاتا رہا۔ مارشل لاء کے دوران لوگوں کو سچ سے بے خبر رکھا گیا اور میڈیا پر حکومت کی نظر رہی۔


مصنفہ کے پاس الفاظ و تخیلات کا خرانہ ہے اور یہ کتاب صرف ایک خود نوشت ہی نہیں بلکہ ایک دور ہے جس میں 1971ء میں ہونے والی پاک بھارت جنگ، مشرقی پاکستان کی علیحدگی میں حکمرانوں کی بے حسی، بھٹو کی پھانسی، بے نظیر کا سیاسی سفر اور پھر ان کا قتل، ملک میں مارشل لاء کے اثرات، جنزل ضیاء الحق کے دور میں سیاسی صورتحال، بیسویں صدی میں فنکاروں کو پیش آنی والی مشکلات، شوبز اور ریڈیو پاکستان سے تعلق رکھنے والی اہم شخصیات اور مغرب میں عورتوں کے ساتھ امتیازی سلوک شامل ہے۔


محترمہ ماہ پارہ صفدر کو اس کتاب کی بہت بہت مبارک باد۔ اللّہ ان کے قلم میں برکت عطا فرمائے اور انھیں لمبی عمر سے نوازے۔ آمین!
اقصیٰ ارباب کی مشکور ہوں جنھوں نے یہ کتاب مجھے تحفتاً بھیجی۔ خوش رہیں۔


This Book is only available in hard form.





Post a Comment (0)
Previous Post Next Post