Khak aur Khoon by Naseem Hijazi - pdf

Khaak aur Khoon by Naseem Hijazi

 

نسیم حجازی کی چار حصوں پر مشتمل لازوال داستان "خاک اور خون" ایک شاعر، ادیب، سپاہی اور حساس انسان کی داستان ہے جس کی آنکھوں نے اپنے آشیانے کے عروج اور زوال کو قریب سے دیکھا۔ یہ کہانی "سلیم" کی زندگی کے گرد گھومتی ہے۔ پہلے حصے میں گرداسپور کے ایک گاؤں میں تقسیم ہند سے قبل کی پرامن زندگی کو قلمبند کیا گیا ہے جہاں مختلف مذاہب کے لوگ ہنسی خوشی زندگی بسر کرتے تھے۔ اس خوبصورت زندگی میں ہر سو مسکراہٹیں بکھرتی تھیں۔


دوسرے حصے میں برصغیر کی علیحدگی کی تحریکیں زور پکڑتی ہیں اور ان کا پرامن گاؤں پاکستان میں شامل کر دیا جاتا ہے۔ مسلمان اپنے رب کے مشکور ہوتے ہیں اور سلیم کے دادا گاؤں کے اہم رکن کی حیثیت سے تمام غیر مسلموں کو محفوظ پناہ دینے کا عہد کرتے ہیں۔ مسلمانوں کا پہرہ سکھوں اور ہندوؤں کے گھروں پر جاری رہتا ہے۔


تاہم، ہندو کبھی بھی پاکستان کی علیحدگی کے حق میں نہیں تھے، مگر انگریز کی پشت پناہی نے انہیں خاموش سازشی حربے آزمانے پر مجبور کیا۔ گرداسپور کو ہندوستان میں شامل کر دیا گیا اور مشرقی پاکستان کے مسلمان بے یارو مددگار رہ گئے۔ ہندو نے سکھوں کو خالصتان کے سبز باغ دکھا کر مسلمانوں کے خلاف اکسایا اور سکھوں نے چند روپے اور شراب کے عوض مسلمانوں کے خلاف ظلم و ستم کا سلسلہ شروع کیا۔


پنجاب نے خون کی ندیاں، راکھ کے انبار اور لاشوں کے ڈھیر دیکھے۔ سکھوں نے مسلمانوں کے گھروں کو جلا کر ان کی محبت، خلوص اور احسانات کا بدلہ چکایا۔ مسلمانوں کی محبت کا بدلہ انہیں جلا کر اور ان کی عزتوں کو پامال کر کے دیا گیا۔ ہر مذہب میں کچھ انسانیت پسند لوگ موجود تھے جو سکھوں میں بھی تھے مگر وہ وحشی جتھوں کو روک نہ سکے۔ تاریخ نے واضح کیا کہ کفر اور اسلام کبھی دوست نہیں بن سکتے۔


یونہی ایک تہمت ہے دشمنوں سے ملتے ہیں

دل کو زخم زیادہ تر دوستوں سے ملتے ہیں


"خاک اور خون" پڑھ کر وطن کی اہمیت اور اس کے حصول میں لاکھوں بے گناہوں کی قربانیوں کا احساس ہوتا ہے۔ یہ کتاب ایک ناقابل فراموش داستان ہے جسے ہر ایک کو ضرور پڑھنا چاہئے۔




Post a Comment (0)
Previous Post Next Post