کیا ہندسوں سے کسی کی زندگی میں طوفان آسکتا ہے ؟ آسکتا ہے, مگر وہ ایسا طوفان ہوگا جو رات کے پچھلے پہر ہندسوں کے معمولی سے الٹ پھیر کا نتیجہ ہوگا. ہندسوں کے آرپار جانے والے, جب پار جا کر آر نا آسکیں تو ؟ اس کا اس گرداب میں اترنے کا کوئی ارادہ نہ تھا مگر برا وقت کب بتا کر آیا ہے.
وہ بھی کسی کے مدد کے چکر میں ایسا چکرائی کہ معاشرے میں چکراتے ایسے کیڑے کو پکڑنے کے سوا اس کے پاس کوئی چارہ نہ رہا. ملیے ناز سے جو ہندسوں کی کھلاڑی ہے مگر اب کی بار اس کا سامنا جن ہندسوں سے ہے وہ صرف اس کی کمپیوٹر سکرین پر دوڑتے سبز نیلے ہندسے نہیں ہیں وہ ملک کی جڑیں کاٹتے زہر کو پروان چڑھاتے کیڑے ہیں.
فاطمہ ابھرتی ہوئ نئ لکھاری ہیں جو اپنی منفرد انداز تحریر اور مختلف موضوعات کے انتخاب کے باعث تھوڑے وقت میں کافی نام بنا چکی ہیں۔
یہ فاطمہ کا دوسرا ناول ہے جو میں نے پڑھا اور یقین جانیں ان کے پہلے ناول سے زیادہ پسند آیا۔ موضوع کا انتخاب بھی نام کی طرح منفرد تھا۔ لکھنے کا انداز کافی پختہ اور دلچسپ تھا۔
یہ ایک فاسٹ پیس تھرلر ہے اور اس کہانی کا مرکزی کردار ناز شاہ ویز ہے جو کہ ایک ہیکر ہے اور سوشل ورک بھی کرتی ہے۔ وہ ہیکنک ورلڈ میں نتاشا کے نام سے جانی جاتی ہے۔ منصور حیات خان ایک روایتی سیاست دان ہے جو لوگوں کو باتوں سے رام کر کے اپنا مقصد پورا کرتے ہیں۔اور اپنا الو سیدھا رکھتے ہیں ۔اپنے کالے کرتوتوں کو سب سے چھپا کر رکھتے ہیں۔ نافع کا کردار کافی خوبصورتی سے اور منفرد انداز میں لکھا گیا۔ اور جو سبق آپ کو اس کے کردار سے دینے کی کوشش کی گئ اس پر فاطمہ داد کی مستحق ہیں۔ نافع کا کردار میرا سب سے پسندیدہ رہا۔ زعیم کا کردار بھی اچھا تھا۔ ویسے یہ اسفند والا ناول کونسا تھا؟
کہانی میں ہراسمنٹ کے ایشو پر بات کی گئ کہ یہ ایک مخصوص جنس سے منسوب نہیں۔ ضروری نہیں کہ ہر بار عورت ہی اس کا شکار ہو۔ مرد بھی ہو سکتے ہیں۔ دوسرا آجکل کا بڑا مسئلہ سینڈ نیوڈز۔ اس پر تھوڑا اور لکھا جاتا تو زبردست ہوجاتا۔ خیر اچھی کاوش تھی ان حساس موضوعات پر لکھنے کی۔
کرداروں کی بھرمار بالکل نہیں تھی اور سارے کردار کافی اچھے سے لکھے گۓ۔ کریکٹر گروتھ اور گرومنگ نمایاں رہی۔ املاء کی غلطیاں نہ ہونے کے برابر تھیں تو تسلسل برقرار رہا۔
ناز اور نافع کی نوک جھونک اور حس مزاح کا مخصوص سا عنصر کمال تھا۔
انداز تحریر بہت شاندار ہے کہ ایک بار کہانی شروع کرنے کے بعد ختم کیے بنا نہیں رہ پائیں گے۔ کہانی کا دوسرا حصہ ذیادہ گرپنگ تھا۔ ٹوئسٹ اور ٹرنز والا۔ انجام ابرپٹ تھا۔ تھوڑا بہتر لکھا جاسکتا تھا۔
اوورآل یہ ایک بہترین ناول تھا۔ کافی دنوں بعد کچھ الگ پڑھا تو بہت مزہ آیا۔