یہ ایک جاسوسی ناول ہے جسکا مرکزی کردار ایک پاکستانی انٹیلیجنس ایجنٹ ہے۔ جسکا کوڈ نیم وائٹ فلاور ہے۔ وائٹ فلاور نے بھارتی ایجنسی را کو ناکوں چنے چبوا دئیے تھے جس کی وجہ سے وہ لوگ اس کو گرفتار کرنے کی سر توڑ کوشش کرتے ہیں تاکہ اپنا بدلہ لے سکیں مگر ان کو کامیابی نہیں ملتی۔ یہاں تک کہ را کو وائٹ فلاور کی بھارت میں آمد کے بارے میں خبر ملتی ہے۔
خفیہ ایجنسیوں میں بہت سے مخبر ہوتے ہیں جو کہ کسی بھی ایجنٹ کی سرحد پار آمد جیسی انتہائی خفیہ معلومات اپنی متعلقہ ایجنسی کو پہلے ہی دے دیتے ہیں تاکہ اس کو گرفتار کیا جا سکے تو یہاں بھی کچھ ایسا ہی ہوا تھا۔ سرحد پار جانے والا ہر ایجنٹ جانتا ہوتا ہے کہ اس کی مخبری ہو چکی ہے اور اس کے لئے بہت سے جال بچھائے گئے ہیں مگر اس کے باوجود وہ اپنی جان ہتھیلی پہ لئے ملکی مفاد اور ملک کی حفاظت کی خاطر اتنا بڑا خطرہ مول لیتے ہیں۔ اور اپنے مقاصد کی تکمیل کے لئے تن من دھن کی بازی لگا دیتے ہیں۔
ایسے ہی ایک مشن کی تکمیل کے لئے, ملک میں را کی بڑھتی ہوئی تخریب کاریوں کا جواب دینے اور ان تخریب کار عناصر کو سبق سکھانے کے مشن پر وائٹ فلاور روانہ ہوتا ہے اور سرحد پر بچھائے ہوئے را کے تمام جال اور انکی چالوں کو ناکام بناتے ہوئے اپنے مشن کو پایہ تکمیل تک پہنچاتا ہے۔ وائٹ فلاور کا کردار نہایت دلچسپ ہے، اس کا کام کرنے کا طریقہ کار، کور سٹوریز بنانا اور پھر ان کو حقیقت کا روپ دینا اور بہروپ بدلنا کہانی میں سسپنس پیدا کرتا اور قاری کو بور نہیں ہونے دیتا۔