Darina ka Pul by Aivo Aandrich - Review


 

درینہ کا پل از آئیوو انڈرچ


درینہ کا پل آسٹریا، بوسنیا، سربیا اور قدیم ترکی کے پس منظر پر لکھا ایک شاندار ناول ہے جسے یوگوسلاویہ کے معروف ادیب آئیوو انڈرچ نے تحریر کیا۔ مصنف (جن کا تعلق سربیا سے ہی تھا) کو 1961 میں ادبی خدمات کی بنا پر نوبل انعام سے بھی نوازا گیا۔ یہ ناول مارچ 1945 میں پہلی مرتبہ شائع ہوا۔ اس کے شائع ہوتے ہی ادبی دنیا میں تہلکہ مچ گیا اور بڑے پیمانے پر پزیرائی ملی۔

درینہ پر پل تعمیر ہونے سے پہلے لوگ کشتیوں کے ذریعے دریا کو پار کرتے تھے۔ ایک نوجوان سربی لڑکے محمد پاشا کو اس کی ماں سے زبردستی چھین کر دریا پار لے جایا گیا جہاں سے اس کی قسمت نے پلٹا کھایا اور محمد پاشا نے سلطنت عثمانیہ میں اعلیٰ مقام حاصل کیا۔ محمد پاشا زندگی بھر اس دریا کو نہ بھول سکا جس کے کنارے وہ اپنی ماں سے علیحدہ ہوا تھا۔ اس نے اقتدار میں آتے ہی درینہ پر پل بنانے کا فیصلہ کیا۔

پل کے تعمیر کے دوران عجیب و غریب روایتیں اور داستانیں بھی تخلیق ہوئیں جو سینہ بہ سینہ اگلی نسل تک منتقل ہوتی گئیں۔ اس پل کی تعمیر 1566 میں شروع ہوئی اور پانچ سال کے عرصے میں مکمل ہوا۔ ان پانچ سالوں میں لوگوں کی زندگیوں پر گہرے اثرات مرتب ہوئے۔ کچھ لوگ ایسے بھی تھے جن کا خیال تھا کہ پانی پر پل تعمیر کرنا گناہ ہے اور پانی کی دیوی یہ پل کبھی تعمیر نہیں ہونے دے گی۔ تعمیر کے دوران لوگوں کو جبری مشقت کا سامنا کرنا پڑا اور جب پل کی تعمیر مکمل ہوئی تو ترکیوں نے دعوت عام کا اعلان کیا جو دو دن تک جاری رہی۔ لوگ پل کے متعلق جب بھی کوئی کہانی سناتے تو اس دعوت کا ذکر ضرور کرتے۔

یہ کہانی ترکیوں اور سربیوں کی قدیم تہذیب اور ثقافت کا آئینہ ہے۔ یہ پل تاریخی اعتبار سے ترکیوں اور سربیوں کے لیے بڑی اہمیت کا حامل رہا۔
ناول کا اردو ترجمہ ملک محمد یوسف نے کیا ہے۔ ترجمہ رواں اور شاندار ہے۔

This Book is only available in Hard Form

Post a Comment (0)
Previous Post Next Post