کسی سیانے نے کہا ھے کہ دائرہ بھی روح کی طرح ھوتا ھے۔ جس کا کوئی اختتام نہیں بس گول گول ھی گھوما جاتا ھے
دائرہ اردو کے نوجوان رائٹرز کے لکھے گئے ناولز میں سے ایک بہترین کاوش ھے۔مختلف تہ در تہ کردار۔۔ ایک سے ایک خوبصورت کہانی۔۔ اور ان کہانیوں کو جس خوبصورت انداز میں باندھا گیا ھے اس کا جواب ھی نہیں
راشد کی کہانی ۔۔ جو شروع تو ایک کارپوریٹ آفس سے ھوتی ھے لیکن غیر محسوس انداز میں نورین، نوید،راشد کے والد جیرو، کلاسیکل گائک خاں صاحب کی کہانی کو ساتھ ملاتی چلی جاتی ھے۔۔ اندرون لاھور کی تنگ گلیوں کا بیان ھے ۔۔تو نہایت باریکی میں ھیرا منڈی کی زندگی کا تذکرہ ھے۔۔ خاں صاحب کے اپنی بیوی کی دوپٹہ لے کے تھرکنے ک بیان ھے تو لوگوں کی زندگی کیسے ایک جھوٹی امید کے سہارے سٹوڈیو کے باھر گزر جاتی ھے اس کا بھی تذکرہ ھے
ھر کردار کی کہانی ایک دوسرے کے ساتھ یوں جڑی ھے کہ آپ کو ھر کردار ھی مرکزی کردار دکھتا ھے۔اور مصنف کا انداز بیان اتنا شاندار ھے کہ یوں لگتا ھے آپ سارےناول کا حصہ ھیں اور سب کچھ آپ کے آس پاس ھی وقوع پذیر ہو رھا ھے