ناول میں دو ٹریکس ہیں پہلے میں ایک اندھی لڑکی ہے جسے ایک جادوگرنی نے جادوئی پنسل دی جس کے ذریعے وہ ایک "خوبرو" اور "امیر" لڑکے کو دھوکہ دے کر اپنی آنکھوں کا آپریشن کروانا چاہتی ہے۔ کیا وہ پھر سے دنیا دیکھ پائے گی؟ اپنے آنکھوں کے قاتل سے انتقام لے پائے گی؟
دوسرا ٹریک ایک گائوں کی سادہ کچھ زیادہ ہی سادہ لڑکی پر ہے جس کی شادی (بقول لکھاری) ڈھیر ساری ڈگریوں والے وجیہہ آدمی سے ہوئی جس کی مسکراہٹ پر لڑکیاں بے ہوش ہو جاتی تھیں۔ لڑکی بس اتنی معصوم ہے کہ واشنگ مشین میں برتن دھوتی ہے اور ٹی وی کو ٹی بی بولتی ہے۔ کیا وہ اپنے ڈگریوں والے شوہر کے دل میں جگہ بنا پائے گی؟ کیا وہ ٹی وی آن آف کرنا اور واشنگ مشین استعمال کرنا سیکھ پائے گی؟
پتیلی میں گوشت ڈال کو مغرب کی نماز پڑھی جائے تو بریانی تیار ہوتی ہے اور میک اپ کر کے صرف پانچ منٹ میں کھیر پک جاتی ہے ہے۔ میل رائٹرز کو اپنی اماں یا بہیگم سے کھانوں سے متعلق پوچھ لینا چاہیے تاکہ آئندہ وہ ایسی بھونڈی غلطیاں نہ کریں۔
سرورق دیکھ کر مختلف کہانی لگی۔ کچھ مختلف کی توقع تھی مگر خیر کچھ نہیں ہوتا اینڈ وہی پنیریت سے بھرا تھا۔ اور ہاں یہ بھی علم و عرفان کی اشاعت ہے۔