Abdullah novel by Hashim Nadeem - Pdf

Abdullah novel by Hashim Nadeem

 

"جب مقدر جڑ جائیں تو نصیب کی گرہیں اپنے آپ کھل جاتی ہیں۔"


یہ فیصلہ کرنے کا وقت آتا ہے، جب ہمیں لگتا ہے کہ ہمیں کچھ کرنا چاہیے، کچھ بننا چاہیے، یا کچھ حاصل کرنا چاہیے۔ یہ وقت ہماری قدرتی صلاحیتوں، مواہبتوں اور ہدایت کی پہچان کرنے کا ہوتا ہے۔


یہ سفر شروع ہوتا ہے ایک ریس سے، ایک فیصلے سے۔ شاید یہی پوری کہانی کی صورت میں بھی ایک ریس ہو۔ عبداللّٰہ بننے کی ریس، جو ہم سب کے اندر چھپا بیٹھا ہے۔


یہ کہانی عشقِ مجازی سے عشقِ حقیقی تک کا سفر ہے، جبکہ راستے میں امتحانات آتے ہیں، جو کہ کہانی کو خوبصورت بناتے ہیں۔


اس کہانی میں سب کردار بہت اہم ہیں، جیسے سلطان بابا، عبداللّٰہ، حاکم بابا، مولوی خضر، زہرا، اور دوسرے کردار جو ہر سفر پر ہمیں ملیں گے۔


پہلا سفر ایک جیل سے شروع ہوتا ہے، سکندر کی کہانی سے، لیکن اختتام وہاں نائلہ کا بھی ہوتا ہے۔


اگلے سفر ہمیں یاقوت اور رباب کے پاس لے جاتا ہے، شاید یاقوت ہی سمجھتا ہو کہ محبت کے ہاتھوں مجبور ہونا کیسا ہوتا ہے۔ صحیح کہتے ہیں محبت میں زبردستی نہیں چلتی۔


مجھے جبل پور کا سفر بھی بہت اچھا لگا، وہاں سلطان بابا کا جگن کے ساتھ ڈیل کرنا، زریاب کی زندگی میں سکون آنا، ایک خوشگوار سفر، اور وہاں لاریب کی محبت جس نے کہانی کو اور اچھا بنایا۔ کہ کیسے ہنسنے کھیلنے والی لڑکی محبت میں مبتلا ہوتی ہے۔


جبروت سے رہائی کا سفر ایک ایسا سفر تھا، جس نے دل کو جھٹکوں سے لبریز رکھا کہ اگلے موڑ پر کیا ہونے والا ہے، لیکن آخر میں جھوٹ کو مات ہونی ہی تھی۔


دوسرے سفر میں مجھے پری زاد اور عشق زہے نصیب کا عکس نظر آتا ہے۔


میں سارے ناول کا خلاصہ بیان نہیں کر سکتا، ہر موڑ پر ایک سفر آپ کا انتظار کر رہا ہے، آپ ضرور اس ناول کو پڑھیں، مجھے امید ہے آپ کو یہ ناول ضرور پسند آئے گا۔


ایک بات یہ کہ ہاشم ندیم صاحب نے بہت وسیع انداز میں تصوف اور روحانیت کو بیان کیا ہے، اس کے علاوہ نفسیات کو بھی بہت اچھے سے واضح کیا ہے ۔




Post a Comment (0)
Previous Post Next Post