یہ کہانی ایک لڑکی کی ہے جو اپنی شناخت کی تلاش میں ہے۔ مصنفہ کی ہندو مذہب پر ریسرچ کمال کی ہے۔ کہانی شروع میں سیدھی سادی سی لگتی ہے، مگر اصل میں ایسی نہیں ہے۔ میں کہانی کے بارے میں زیادہ نہیں بتا رہی کیونکہ یہ ایک چھوٹی سی کتاب ہے، بس پڑھ لیں، مایوس نہیں کرے گی۔ بظاہر ہلکی پھلکی لگتی ہے، مگر اس کا جو پیغام ہے اور جس طرح سے ہر کردار کا مکالمہ اور ماضی و مستقبل جڑا ہوا ہے، وہی اصل مہارت ہے۔
مجھے مبالغے کے بغیر یہ چھوٹا سا ناول بہت پسند آیا۔ ایک عرصے بعد کچھ پڑھ کر دل خوش ہوا۔ (لفظ 'اچھا' شاید چھوٹا سا ہے، مگر میرے لیے جو چیز صرف اچھی ہے، وہ بڑی شاندار ہوتی ہے۔ میری لغت میں تعریفی الفاظ کم ہیں کیونکہ کم ہی انہیں استعمال کرنے کی نوبت آتی ہے۔)
کئی وجوہات ہیں اس ناول کو پسند کرنے کی، جیسے کہ ہماری ہیروئن نے سیدھے راستے پر آنے کا فیصلہ صرف ہیرو کو حاصل کرنے کے لیے نہیں کیا۔ اور ہیرو نے بھی ہیروئن کو کہا کہ جو بھی کرنا ہے، اپنے بل بوتے پر کرو، میرے بارے میں نہ سوچو۔ یہ سننے میں شاید عجیب لگ رہا ہوگا، مگر عام طور پر ہوتا یہ ہے کہ ایک بھٹک جانے والا شخص مجاز سے حقیقی کی طرف آتا ہے۔ یہاں مجاز کا چکر نہیں تھا۔
سب سے آخر میں، انداز تحریر، مکالمے، اور کرداروں کے بارے میں معلومات سب توازن میں تھیں۔ یہ کتاب ایک مکمل تجربہ فراہم کرتی ہے۔ کئی ہفتے پہلے خریدی تھی اور بک شیلف میں پڑی مٹی آلود ہوتی رہی۔ بس اس بات کا گلہ ہے خود سے کہ پہلے کیوں نہیں پڑھی۔
اختتامیہ:
یہ کتاب واقعی میں ایک خاص تجربہ فراہم کرتی ہے۔ اگر آپ ایک ایسی کہانی چاہتے ہیں جو بظاہر سادہ ہو مگر اندرون میں گہری ہو، تو یہ ناول ضرور پڑھیں۔ یہ آپ کو مایوس نہیں کرے گا، بلکہ آپ کو ایک منفرد اور خوبصورت سفر پر لے جائے گا۔