Khuda Aur Mohabbat by Hashim Nadeem - PDF

khuda aur muhabbat by hashim nadeem

 

“آپکو ابھی میرے ساتھ چلنا ہو گا” میں نے بوکھلا کر اُسکی طرف دیکھا۔ساتھ چلنا ہو گا لیکن کہاں۔؟ ہمارے گھر بس چلنے کی کریں دیر نہ کریں ۔ اس وقت عبداللہ کی حالت واقعی ایسی تھی کہ دوسرا کوئی سوال پوچھنے کی میری ۂمت نہ ہو سکی۔میں اور عبداللہ اسی کہرے اور دھند کے بادل میں جیسے دستہ بناتے ہوۓ اس عمارت سے اوجھل ہو گئے۔اور ٹانگے پر سوار ہو گئے۔جب ٹانگہ پرانے محلے داخل ہوا تو محلہ سنسان پڑا 

تھا۔(یہ گھر تو میرے لئے ممنوعہ تھا۔ )میں کیسے یہاں آ سکتا ہوں ۔

جب عبداللہ نے مجھے اپنے ساتھ چلتے ہوۓ نہ پایا تو وہ رک گیا لیکن ،جلدی کریں وقت بہت کم ہے لیکن میں آگے نہ بڑھ سکا ۔ مجھے ایمان نے میرا مطلب مولوی صاحب کو یہاں میرا آنا پسند نہیں اور ایمان سے وعدہ بھی کر چکا ہوں۔ عبداللہ آگے بڑھا اور میرا ہاتھ پکڑ کر بولا ایمان نے ہی آپکو بلایا ہے۔ وہ آپکا انتظار کر رہی جلدی کریں۔میں وہی گم صم کی کیفیت میں کھڑا رہا کہ عبداللہ مجھے گھر سے ہوتے ہوۓ ایمان کے کمرے میں لے گیا۔ اچانک نکہت نے ایمان کے کان میں سرگوشی کی ۔

دیکھو ایمان تم سے ملنے کون آیا ہے۔؟ باخدا یہ کیسا عجیب دن تھا۔؟ مولوی علیم کی موجودگی انکی بیمار بیٹی کے کمرے میں رات کے اس پہر گن صم سا کھڑا تھا ۔ایمان کے لب ذرا سے ہلے مگر کسی کو کچھ سمجھ نہ آیا مولوی صاحب تڑپ کر آگے بڑھے کمرے میں موجود ہر وجود دیوانہ وار رو رہا تھا سواۓ اک میرے ۔پھر ایک اور معجزہ ہوا مولوی صاحب نے میرا ہاتھ پکڑ کر ایمان کے سرہانے تک لاۓ


”ایمان نے ایک لحظہ مجھے دیکھا،اُس کے ہونٹوں پر وہی ہلکی سی کائنات کو بحش دینے والی جانفزاسی مسکراہٹ تھی۔اسکی ایک نظر نے ایک لمحے میں ہی میری نظر سے مل کر ساری کائنات کو تسخیر کر لیا کہ جیسے کہہ رہی ہو “محبت فاتح عالم” اور پھر اسکی آنکھیں بند ہو گئیں ۔میں کچھ دیر تک اُسے ساکت دیکھتا رہا کہ وہ دوبارہ آنکھیں کھولے اور کہیں مجھ سے اسکی کوئی نظر چوک نہ جاۓ ۔لیکن اس نازئین کی نیند لمبی ہوتی گئی اور پھر مجھے کہی دُور خلا سے مولوی صاجب کی آواز سُنائی دی۔ 


“انا اللہ وانا الیہ راجعون” کیا ۔۔۔۔؟ 

کیا آس پاس موت ہوگئی ہے۔؟ جو مولوی صاحب اس وقت یہ آیت پڑھ رہیں ہیں ۔؟انہیں یوں سکون سے سوئی ہوئی شہزادی کے سامنے یہ نہیں پڑھنا چاہئیے تھا ۔بدشگونی بھی تو ہو سکتی ہے نہ ۔میں نے غصے اور نا گواری سے ُانکی طرف دیکھا اور یہ کیا حیا اور نگہت بھی ایک دوسرے سے لپٹی روزی جا رہی ہیں ۔ اب انہیں کیا کیا ہو گیا ہے۔؟

 بھیا ایمان آپی ہم سے روٹھ کر چلی گئ ہیں



Post a Comment (0)
Previous Post Next Post