Gham ha ya khushi ha tu novel - pdf download

 

Gham ha ya khushi ha tu novel - pdf download
تم سے الفت کے تقاضے نا نباہے جاتے

ورنہ ہم کو بھی تمنا تھی کہ چاہے جاتے

یہ آپکی فیورٹ غزل ہے؟ مجھے سر دھنتا دیکھ کر اس نے مجھ سے پوچھا ہے۔ میں نے مسکرا کر اسے دیکھا۔ ہم اپنے گھر کی خواتین کو
مسکراہٹ کے علاوہ دے ہی کیا سکتے ہیں۔۔۔ انکی محبت کا حق تو ادا نہیں کیا جاتا ہم ہے۔۔ سو مسکراہٹ ہی دان کر دیا کریں تو بڑی بات
ہے۔۔۔ نمانیاں اسی سے خوش ہو جاتی ہیں۔

یہ بھی پسند ہے۔ لیکن یہ والا گانا تو بہت ہی زیادہ پسند ہے۔۔ یہ میں نے موبائل کی اسکرین پر نظر آنیوالی ساکت تصاویر کی طرف
دیکھتے ہوئے ایک کی جانب اشارہ کر کے اسے بتایا۔ وہ مسکراتی ہے۔
یہ والا ۔۔۔؟" وہ پو چھ رہی ہے۔
” ہاں۔۔ یہ والا ۔۔۔ وے سب تو سوفیاء ۔۔ ہائے وے من موہیا ۔۔ " میں نے اپنی بھری آواز میں اس گانے کو تقریر کرنے
والے انداز میں بیان کیا ہے۔ وہ مسکرائی۔
" مجھے بہت پسند تھا یہ گانا۔۔۔ پی ٹی وی کا زمانہ تھا تو اکثر چلایا کرتے تھے دو پروا گراموں کے درمیان ۔۔۔سب کام چھوڑ چھاڑ
ٹی وی کے سامنے بیٹھ جایا کرتے تھے ہم ۔۔۔ دلچسپ بات بتاؤں ۔۔ چاچا جی کے پروگرام میں خط لکھ کر اکثر فرمائش کیا کرتا تھا میں اس
گانے کی۔۔۔ اماں مرحومہ سامنے موجود نا ہوتیں تو گنگنایا بھی کرتا تھا ۔ میں نے اسکو سب پیج بنایا۔ وہ ہنس دی ہے۔

اسی لئے تو میں نے آپکو اس زمانے کی ساری آڈیوز ڈاؤن لوڈ کر کے دی ہیں ۔ ۔اب آپ جب چاہیں آرام سے سن سکتے ہیں
” وہ میرے موبائل فون کو سامنے کرتے ہوئے مجھے سمجھارہی ہے ۔ آپس کی بات ہے۔ سمجھ مجھے ایک لفظ نہیں آیا لیکن میں پھر بھی سر ہلا تا جارہا

ہوں ۔۔۔اب اس کے سامنے انکار کر کر کے کتنی بار چھند محسوس کرواؤں خود کو ۔۔۔ میں نہیں چاہتا کہ میرے بارے میں اسکی بھی
وہی رائےقائم ہو جائے جو میری اہلیہ محترمہ کی ہے سو میں سر ہلا ہلا کر اسے باور کروارہا ہوں کہ میں موبائل فون پر غزلیں سنا بخوبی سمجھ گیا ہوں

اب آپ اپنی فیورٹ غزلیں انجوائے کریں۔۔ میں بھی فیس بک کا چکر لگالوں زرا ۔۔ صبح سے نہیں دیکھا کچھ بھی۔ کتنی غلط
بات ہے نا۔ ۔" وہ شرارتی سے انداز میں مسکرائی ہے۔ اسکو پتا ہے کہ گھر کی مالکن یعنی میری زوجہ محترمہ کو اس کی ایسی حرکتیں پسند نہیں آتیں سوانکی غیر موجودگی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے وہ بھی موبائل لینے کمرے میں چل دی ہے ۔ میں اسکو جا تا دیکھ کرمسکرایا ہوں
آئیں آپکا تفصیلی تعارف تو کروادوں اس سے یہ میری ہو ہے۔ ۔ ۔ ہمارے گھر کی رونق ۔ میرے گھر کے سکون کو چار چاند لگا دئے ہیں اس بچی نے ۔۔

میرے بیٹے نے اپنی پسند سے شادی کی ہے اور اس شادی کے لئے بہت پاپڑ بیلنے پڑے ہیں اسکو۔۔۔ اور مجھے تو اس پر کوئی اعتراض نہیں تھا لیکن جس کو تھا
۔۔ اسکو اس شادی پر رضامند کرنے کے لئے ہم نے بڑے جتن کئے ۔۔ بڑے مراحل سر کئے ۔ ۔ تب جا کر یہ بچی ہمارے گھر کی رونق بن پائی ہے۔۔۔
آئیں ذرا آپکو ان سب مراحل کی تفصیل سناتے ہیں بلکہ چھوڑ یں۔۔ بنانے کا فائدہ نہیں ۔۔۔ دکھاتے ہیں آپکو
........✩




Post a Comment (0)
Previous Post Next Post