Deemak zada mohabbat by saima akram chaudhary

deemak zada muhabbat

 

**دیمک زدہ محبت** از صائمہ اکرم چودھری


محبت ایک ایسا جذبہ ہے جو بہت خاموشی سے دل کے کسی کونے میں اپنا گھر بنا لیتی ہے۔ محبت کی نہیں جاتی، محبت ہو جاتی ہے۔ ظاہری خوبصورتی اس جذبے میں کوئی معنی نہیں رکھتی۔ یہ کہانی بہت خوبصورتی سے لکھی گئی ہے اور اس کا ایک ایک لفظ جادوئی ہے۔ 


یہ کہانی سکینہ اللہ دتہ کی محبت اور آزمائشوں کی داستان ہے۔ یہ کہانی ماہم منصور کی انا اور برتری کی کہانی ہے۔ یہ کہانی عام سی شکل و صورت کی حامل عائشہ کی عاجزی کی کہانی ہے اور یہ کہانی ڈاکٹر خاور علی کی ہے۔


اللہ کبھی کبھی آپ کو مختلف آزمائشوں میں ڈالتا ہے، مگر اللہ کی آزمائشوں کو صبر سے گزارنا ہی اصل عاجزی ہے۔ سکینہ اللہ دتہ بھی اللہ کی آزمائشوں کا شکار ہوئی، مگر اس کی پوری کہانی میں اس کے والدین، جمیلہ مائی اور اللہ دتہ کا حوصلہ اور صبر دیکھنے کے لائق تھا۔ 


اس کہانی میں مجھے اعجاز عرف جاجی کا کردار بھی بہت پسند آیا، جو شروع سے آخر تک سکینہ کے ساتھ کھڑا رہا۔ سکینہ کی بیماری اور بے اعتنائی کے باوجود اس کے ساتھ ڈٹا رہا۔ کیوں؟ کیونکہ محبت انسان سے وہ کچھ کرواتی ہے جو اس نے کبھی سوچا بھی نہیں ہوتا۔ اس نے سکینہ سے محبت کی تھی، مگر سکینہ کے نصیب میں محبت نہیں بلکہ موت تھی۔ ایک نگاہ الفت، ایک نگاہ ترحم۔


ماہم منصور، جس کو اپنے حسن پر بہت غرور تھا، وہ کچھ بھی داغدار پسند نہیں کرتی تھی۔ کیسے مکافات عمل نے اسے منہ کے بل گرایا، یہ اس ناول میں پڑھنے کو ملتا ہے۔


محبت کبھی بھی کسی سے بھی ہو سکتی ہے۔ چاہے وہ سکینہ اللہ دتہ کو ڈاکٹر خاور سے ہو یا ثنائلہ زبیر کو اپنے لکھے افسانوی کردار سے۔ علی کو عام سی شکل و صورت مصورہ سے یا رامس کو ماہم منصور سے۔ محبت کا تخیل ہی بے حد خوبصورت ہے۔ یہ ناول بلاشبہ بہت منفرد تھا۔ روایتی کہانیوں کے برعکس اس میں بہت تبدیلی تھی۔ کہانی پڑھنے کا لطف آتا ہے۔ 


ہم لوگ   محبت کو بھی کیٹیگرائز کرتے ہیں۔ ہم سمجھتے ہیں محبت صرف خوبصورت لوگوں کی معراج ہے اور جب کسی عام شکل سے محبت ہو جائے تو یہ معاشرہ جینے نہیں دیتا۔ محبت کو دیمک لگ جاتی ہے۔


"اور جب میں مر جاؤں تو مجھے کسی خشک پھول کی مانند محبت کی کتاب میں قید کر لینا، جب زندگی میں کبھی فراغت پاؤ تو اس کتاب کے بوسیدہ اوراق میں بسی خوشبو کو اپنی سانسوں میں اتارتے ہوئے مجھے یاد کرنا۔"


محبت ایک دیمک ہے جو کھا جاتی ہے سب کچھ یوں کہ جیسے شب سیاہ ہو کوئی، گناہوں کو نگل جائے یا جو دنیا کے اندھے لوگ، دنیا کو ڈبوتے ہیں۔ محبت ایک دیمک ہے۔


**صائمہ اکرم چودھری** کی "دیمک زدہ محبت" ایک منفرد اور خوبصورت کہانی ہے جو قاری کو محبت، انا، اور عاجزی کے مختلف پہلوؤں پر غور کرنے پر مجبور کرتی ہے۔




Post a Comment (0)
Previous Post Next Post