Khuda ki Basti novel review | Shaukat siddiqi's novel |


Khuda ki basti novel review


مجھے لگتا تھا کہ انسانوں کی درندگی کے قصے سن، دیکھ اور پڑھ کر اب دل کافی مضبوط ہو گیا ہے لیکن شوکت صدیقی کے ناول، خدا کی بستی نے یہ گمان غلط ثابت کردیا. کتاب ختم کر لینے کے بعد بھی کتنی دیر میں نوشہ، سلطانہ، راجہ، شامی اور انو کے بارے میں سوچتی رہی. آنکھوں کی گرفت سے کس وقت کون سا آنسو کس کے لئے چھوٹ رہا تھا نہیں معلوم، اس کتاب کے دل و دماغ پر نشان اب ابدی ہیں.

بیس سے زائد زبانوں میں ترجمہ ہونے والا یہ شاہکار کوئی ناول تو نہیں ہے. یہ استحصال کی روداد ہے. یہ خود غرض امیر کے دیمک لگے معاشی نظام کے خلاف بغاوت کا ایک روندھا ہوا نعرہ ہے. یہ معاشرے کی اپنے آپ کو ایک بے داغ سفاک آئینے میں دیکھ کر ایک کربناک چیخ ہے. یہ نوحہ ہے عوام کا جو پستے چلے جاتے ہیں، استعمال ہوئے چلے جاتے ہیں، خواب دیکھتے چلے جاتے ہیں اور اب خوابوں کا جنازہ نکلتے دیکھتے جاتے ہیں.

مجھے اس کتاب میں کچھ مقامات پر تفصیلی بیان زیادہ لگا لیکن اس کا مقصد بھی سمجھ آ گیا. یہ کتاب ناول نہیں ہے. یہ ایک مقدمہ ہے جہاں ملزم، مجرم، گواہ، وکیل، تماشبین، فیصلہ کرنے والا جج اور سزا دینے والا جلاد خود یہ معاشرہ ہے اور مقدمے میں کیس کی نوعیت کو بھانپنے کے لئے سب باریکیاں سمجھنا ضروری ہے.

اس کتاب میں کون زیادہ مظلوم لگا اس کا فیصلہ کرنا مشکل ہے. کبھی سلطانہ کی اندھیرے میں سسکی سنائی دیتی ہے تو کلیجہ پھٹ جاتا ہے، کبھی کسی درخت کے نیچے بیٹھے کوڑھ زدہ راجہ کا تصور حول دیتا ہے، کبھی کسی کونے میں گیلی پلکوں لیے انو تنہا بیٹھا دیکھ کر دل پسیج جاتا ہے، تو کبھی نوشہ کسی استاد سے پٹتا سنائی دیتا ہے اور دل رک سا جاتا ہے.



سُنا ہے زندگی اِمتحان لیتی ہے فراز۔۔۔

پر یہاں تو امتحانوں نے زندگی لی ہے۔۔۔


مشکلوں میں پھنسی ہوئی زندگی کا سلطانہ اکیلے کیسے کرےگی سامنا!

سال ٢٠٢٢ کا بہترین ناول جو ابھی تک میری نظروں سے گزرا، شاید ہی میں نے اردو کی کوئی اس جیسی لاجواب، دل بہلا دینے والی بیک وقت دل دُکھا دینے والی کہانی پڑھی ہو۔ محترم شوکت صدیقی صاحب نے زندگی اور اُس سے جُڑی آسائیشوں کا بہترین طریقے سے ذکر کیا ہے۔

کہانی میں بہت سے کردار ہیں اور ہر کردار کی اپنی کہانی ہوتی ہے تا ہم کسی نہ کسی طریقے سے یہ کردار آپس میں جُڑے ہوتے ہیں۔


خدا کی بستی میں موقع سب کو ملتا ہے، سنبھلنے کا، بہتر ہونے کا لیکن اکثر اس کے باسی یہ موقع ایسے چھینتے ہیں جیسے کسی وقت مرگ شخص کے منہ کے قریب آب شفا لے جائی جائے اور پھر اس کی آنکھوں کے سامنے بے دردی سے پیالہ ہی چٹخ دیا جائے.

khuda ki basti novel

khuda ki basti novel

khuda ki basti novel

khuda ki basti novel

khuda ki basti novel



Did you know??

Khuda Ki Basti (Urdu: خدا کی بستیlit. 'God's Colony') was also converted in a serial produced by Pakistan Television first in 1969 and then again in 1974 based on the novel Khuda Ki Basti by Shaukat Siddiqui.

It broke records of popularity in Pakistan. One TV critic in a major English-language newspaper in Pakistan says, "This is one of the oldest and greatest dramas in the history of Pakistani television".

khuda ki basti novel

khuda ki basti novel


English version of Novel Khuda ki Basti

khuda ki basti novel


                                                                👉👉Download Khuda ki basti novel   


Post a Comment (0)
Previous Post Next Post