Usri Yusra novel by Husna Hussain | Pdf Download |

Usri yusa novel by husna hussain


وہ اب قدم اٹھا رہا تھا تو اسکی چال غیر متوازن تھی۔ایسے لگتا تھا جیسے وہ کسی لمبے سفر سے شکست خوردہ سا لوٹا ہو۔منزل اب بھی اس کے لیے بےنام، اور راستہ ابھی بھی اس کے لیے مشکل رہا ہو۔جانے وہ بارش تھی جس نے اسکا چہرہ تر کر دیا تھا یا وہ آنسو تھے جو اسکی آنکھوں سے گر رہے تھے!؟؟وہ سمجھ نہ سکی۔

فارس کے ساتھ اسکے معاملات اس نوعیت کے ہرگز نہیں تھے کہ وہ اس لمحے کمزور پڑتی یا حساس ہو جاتی۔وہ اسکا سہارا نہیں تھا کہ اس کے بنا وہ ٹوٹ کر ریزہ ہوتی۔ لیکن اسے رونا آیا تھا۔ اور جانے کیوں شدت سے رونا آیا تھا مگر وہ ساری چیخیں آنکھوں میں لیے ضبط کیے کھڑی تھی۔وہ زندگی کی طرف بہت مشکلوں سے پلٹی تھی۔ دوبارہ فنا نہیں ہونا چاہتی تھی۔

وہ وہیں کھڑی تھی،جہاں وہ تھی،مگر فارس وہاں نہیں تھا،جہاں وہ ہوا کرتا تھا۔ وہ پہلے کسی اور مقام پر تھا۔ اب کسی اور مقام پر نظر آ رہا تھا۔

فاصلہ ختم ہوا۔اور وقت رک گیا۔قریب پہنچ کر اس نے آہستگی سے ہاتھ اٹھایا۔ کپکپاتی انگلیوں سے اسکا ک گال چھوا۔وہ یقین کرنا چاہتا تھا جنت خیال نہیں رہی تھی، ایک حقیقت ہو چکی تھی۔

اس کے چہرے کے تاثرات یکایک یوں ہوئے جیسے اس میں ابھی ابھی زندگی کی اک نئی لہر دوڑی ہو۔ یا جیسے اسکی تھمی ہوئی سانسیں نئے سرے سے بحال ہو گئی ہوں۔وہ پھر سے جی اٹھا ہو۔وہ اسکی ہر کیفیت اور احساس سے بےخبر اسے بہت صدمے سے دیکھ رہی تھی۔

علی کہہ رہا تھا آج طوفان آئے گا۔علی ٹھیک ہی کہہ رہا تھا۔

جنت کمال کی زندگی میں طوفان آ چکا تھا۔


عسریسرا از حسنیٰ حسین۔





                                                                      




Post a Comment (0)
Previous Post Next Post