کتاب پطرس کے مضامین اب تک مختلف اداروں سے مختلف انداز میں شائع ہوچکی ہے لیکن ابھی حال ہی میں ادراہ بک کارنر جہلم سے امپورٹڈ پیپر ، خوبصورت سیکچز ، دل موہ لینے والے سرورق اور مضبوط جلد بندی کے ساتھ شائع ہوئی ہے ، جس سے کتاب کی قدروقیمت میں اضافہ ہوا ہے۔ کتاب کی خوبصورتی نے دوبارہ لوگوں کو کتاب خریدنے پر مجبور کر دیا ہے۔ پطرس کے مضامین گیارہ مزاحیہ مضامین پر مشتمل ہے۔کتاب کے ابتداء میں پطرس بخاری صاحب اپنے استاد محترم “محمد سعید صاحب دہلوی “ کو اظہارِعقیدت پیش کرتے ہوۓ ان کے ممنون ہیں جن کی نظر ثانی کی وجہ سے کتاب لغرشبوں سے پاک ہوئی۔دیباچے سے طنز و مذاق کا باقاعدہ آغا ہوتا ہے جس میں پطرس بخاری صاحب اپنے اور کتاب کے بارے میں لکھتے ہیں۔
”اگر یہ کتاب آپ کو کسی نے مفت بھیجی ہے تو مجھ پر احسان کیا ہے اگر آپ نے کہیں سے چرائی ہے تو میں آپ کے ذوق کی داد دیتا ہوں۔ اپنے پیسوں سے خریدی ہے تو مجھے آپ سے ہمدردی ہے اب بہتر یہی ہے کہ آپ اسے اچھا سمجھ کر
اپنی حماقت کوحق بجانب ثابت کریں۔“پطرس بخاری جنکا اصل نام سید احمد شاہ بخاری ہے پشاور میں پیدا ہوئے۔ اردو کے نامور مزاح نگار، افسانہ نگار، مترجم، شاعر، نقاد، معلم، برطانوی ہندوستان کے ماہر نشریات اور پاکستان کے سفارت کار تھے۔
پطرس کے طنزیہ و مزاحیہ مضامین کا مختصر مجموعہ پطرس کے مضامین پاکستان اور ہندوستان میں اسکولوں سے لے کر جامعات تک اردو نصاب کا حصہ ہے۔
اس کتاب کے مضامین میں موجود اکثر مضامین اپنے عنوانات سے لے کر اپنی لفظیات تک کہیں بھی چیختے چلاتے نہیں ہیں کہ ہم مزاحیہ ہیں بلکہ
جوں جوں قاری ان مضامین کو پڑھتا جاتا ہے اس کے لبوں کی مسکراہٹ گہری ہوتی جاتی ہے۔
پطرس کے مضامین میں شامل مضامین میں سے سات افسانے کی شکل میں ہیں۔ تین مضمون کی شکل میں اور ایک ڈرامے کی شکل میں
مضامینِ پطرس میں بخاری صاحب اپنی ہی ذات پر طنز و مزاح کے تیر چلاتے دیکھائی دئیے ہیں اور اسی روش کو اختتام تک لے کر چلے ہیں۔ اندازِ بیاں سادہ اور سلیس ہے اسی وجہ سے تمام تحریروں میں روانی پائی جاتی ہے۔ کتاب کی خوبی یہ ہے کہ قاری کو باآسانی اپنے ساتھ جکڑ کر رکھتی ہے اور تب تک قاری کو نہیں چھوڑتی جب تک قاری پوری کتاب کو پڑھ نہیں لیتا۔ کتاب کی صلاحیت یہ ہے کہ ہر قسم کے بیزار اور سنجیدہ لوگوں کی توجہ بھی اپنی طرف مبذول کروالتی ہےاور ان کی طبعیت کو خوشگوار تاثر بخشتی ہے۔ گیارہ بہترین مزاحیہ مضامین پر مبنی اس کتاب میں اُورآل تمام مضامین پسند کیے جانے کے قابل ہیں مگر کچھ مضمون مجھے ذاتی طور پر بیحد پسند آئۓ ہیں جو سرِ فہرست ہیں ۔۔۔۔
🌟 ہاسٹل میں پڑھنا
🌟 میبل اور میں
🌟 اُردو کی آخری کتاب
🌟 مرحوم کی یاد میں
🌟 لاہور کا جغرافیہ
🌟 سینما کا عشق
۔کتاب کا ہر مضمونانتہائی جامع ہے،اور سطور ایسے ہیں کہ آپ کئی، کئی اور نئے جملے ان سے کشید کر سکتے ہیں۔