Mohabbat man raqsam novel by Hayat khan | Ebook |

mohabbat man raqsam novel


 زروانے باہر کی جانب رخ موڑا مگر اسے تاریکی سے خوف آیا تھا۔ ہاتھ بڑھا

کراس نے میوزک پلییر آن کر دیا


!! عزیز از جان ہے یا ر من!! برائے یار می رقصم

!! ادھر اس پار می رقصم !! ادھر اس پار می رقصم

! بضد ہے یار ناچوں میں بصد آزار می رقصم

!!!!! فلک ساکت زمیں ساکن فقط بے کار می رقص


گلوکار کی آواز گاڑی میں گونج رہی تھی۔ زروااسکے سحر میں گرفتار ہونے
۔ لگی۔ اسکی محویت نوٹ کر کے عالیان مسکرایا تھا

،،؟ تمہیں فارسی سمجھ آتی ہے کیا
عشق سمجھ آ تا ہے
۔ گاڑی کا موڑ کاٹتے وہ بھی ساتھ میں گنگنانے لگا

من رقصم رقصم تن رقصم

ما یارم پیارم غم رقصم

جو عشق کرے ہر دم رقصم

اس کے معصومیت سے کہنے پر زروانے سامنے کی جانب رخ کیا۔ تبھی

۔ اسے لگا جیسے قیامت برپا ہوگی ہو

",عالیان ۔۔۔۔۔!!!"

ٹرک کی تیز روشنی کے ساتھ زروا کی چیخ بلند ہوئی تھی۔ اگلے ہی لمحے گاڑیوں کے زور سے ٹکرانے پر فضادھماکے کی آ واز سے گونج اٹھی تھی

گاڑی کا بیلنس بگڑنے سے زروانیچے گری تھی جبکہ عالیان کا سر
اسٹی ٹی رنگ سے ٹکرایا تھا اور وہیں ساکت ہو گیا تھا۔ نیچے سڑک پر خون
میں لت پت زروا نے آخری نظر اس پر ڈالی تھی اور ساتھ ہی آ نکھیں موند
لی تھیں
 

ایک لمحہ لگا تھا فقط ۔ جہاں کچھ دیر پہلے میٹھی میٹھی سرگوشیوں کی دُھن میں

محبت رقص کر رہی تھی وہاں اب خون کا تالاب بن رہا تھا۔ ٹوٹی چوڑیوں اور ساکت وجود کی
مدھم ہوتی دھڑکنوں کو دیکھتی محبت ماتم کناں تھی

ٹرک کا ڈرائیور نیچے اترا تھا۔ بہتا خون دیکھ کر وہ الٹے قدموں واپس
بھاگا تھا۔ آن کی آن میں ٹرک سٹارٹ کرتا وہاں سے بھاگ نکلا ۔
رات بیتتی جارہی تھی۔ سڑک پر پڑے نفوس کےگرد موت کے
ساءے منڈلانے لگے تھے۔

mohabbat man raqsam





Post a Comment (0)
Previous Post Next Post